قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی پر عائد کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کی منظوری دیدی۔
چیئرمین نیب جاوید اقبال کی زیر صدارت نیب ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہوا جس میں 6 انوسٹی گیشنز کی منظوری دی گئی۔
نیب اعلامیے کے مطابق سابق وزیراعظم و سابق وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور سابق وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کے خلاف تحقیقات کی منظوری دی گئی۔
اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ وزارت خارجہ، وزارت داخلہ کے افسران واہلکار، سوئی سدرن انتظامیہ، انٹر اسٹیٹ گیس سسٹم اور میسرز ایل این جی ٹرمینل کے خلاف انویسٹی گیشن کی منظوری بھی دی گئی۔
اس کے علاوہ نیب ایگزیکٹو بورڈ نے بدعنوانی کے 3 ریفرنسز دائر کرنے کی بھی منظوری دی۔
نیب اعلامیے کے مطابق این ٹی ڈی سی کے سی ای او طارق قاضی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دی گئی، ملزمان پر 20 کروڑ روپے غیر قانونی طور پر ٹرسٹ انویسٹمنٹ بینک میں سرمایہ کاری کا الزام ہے۔
نیب ایگزیکٹو بورڈ نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کے خلاف بھی بدعنوانی کا ریفرنس دائر کرنے کی منظوری بھی دی۔
اس موقع پر چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کا کہنا تھا کہ میگا کرپشن کے مقدمات منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے اور نیب ’احتساب سب کے لیے‘ کی پالیسی پر قانو ن کے مطابق عمل پیرا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوام کی لوٹی رقم کی واپسی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں، قوم کے لوٹے گئے 326 ارب روپے وصول کر کے قومی خزانہ میں جمع کرائے۔
چیئرمین نیب کے مطابق بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے جو ملکی ترقی کی راہ میں رکاوٹ ہے، تمام انکوائریوں اور انویسٹی گیشنز کو قانون کے مطابق منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔