وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان کی برطانوی ہم منصب سے پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے پر بات ہوئی، سی پیک میں ان کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہیں گے۔
اسلام آباد میں سی پیک فورم سے خطاب کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ سی پیک روڈ اینڈ بیلٹ کا فلیگ شپ منصوبہ ہے۔ چینی منصوبے کمرشل اور عوامی نوعیت کے ہیں۔اقتصادی راہداری سے ناصرف پورا پاکستان استفادہ کرے گا بلکہ یہ خطے کے دیگر ممالک کے لیے بھی مفید ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سی پیک فورم کے ذریعے دونوں ممالک کے تھنک ٹینک مل کر کام کر رہے ہیں۔ سی پیک کے پہلے مرحلے میں بنیادی ڈھانچے کی ترقی ترجیح رہی جبکہ صعنتی تعاون اوراشتراک کے حوالے سے مشترکہ کاوشیں کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ شکوک وشبہات پھیلائے جائیں گے لیکن ہمیں یقین رکھنا ہوگا کہ ہم جو کر رہے ہیں، وہ باہمی فائدے کے لئے ہے۔ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بہت مواقع ہیں،انھیں فری اکنامک زونز سے فائدے اٹھانے چاہئیں، فری اکنامک زونز سرمایہ کاری کے لیے اوپن ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کے کاروباری طبقے کے درمیان بزنس ڈائیلاگ بہت اہمیت کا حامل ہے۔ دونوں ممالک کا کاروباری طبقہ ایک دوسرے کے ملک جائے گا تو کاروباری تعلقات کو فروغ ملے گا۔