سابق وزیر خزانہ اسد عمراپنی ہی حکومت پر برس پڑے، چینی کی قیمتوں میں اضافے کی تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ چینی امیر آدمی نہیں بلکہ غریب کی توانائی کا ذریعہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ چینی کے اوپر ٹیکس مناسب نہیں ہے اور اس کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہے اس پر تحقیقات ہونی چاہئیں جبکہ خوردنی تیل پر بھی ٹیکس واپس لیا جائے۔
اسد عمر نے کہا کہ چھوٹی گاڑیوں پر جو فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) لگایا گیا ہے اس پر بھی نظر ثانی ہونی چائیے، ہم نے جو ایف ای ڈی لگایا تھا وہ بڑی گاڑیوں کے لیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ کھاد کی بوری پر 400 روپے جی آئی ڈی سی وصول کیا جارہا ہے، یا تو اس کو مکمل ختم کردیا جائے یا کھاد کی بوری سے واپس لیا جائے۔
ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر پکڑ دھکڑ سیاسی انتقام کے لیے ہورہی ہے تو وہ ملک کے لیے اور جو کر رہا ہے اسکے لیے بھی اچھا نہیں۔
انہوں نے کہا کہ سزا و جزا کا سلسلہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے بھی ہے، اگر کسی نے قوم کی دولت لوٹی ہے تو اس کے لئے جزا سزا کا نظام بنانا آئینی حق ہے۔
اسد عمر نے کہا کہ حکومت نے مشکل بجٹ پیش کیا ہے جس کے لیے میں خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ مشکل حالات میں سفید پوش طبقے پر کم بوجھ ڈالنا ہے اور باہر سے آنے والی آمدن کو بڑھانا ہے۔