وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پاکستان اور افغانستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں۔
بھوربن میں افغان امن عمل کے لیے لاہور پراسیس کے نام سے کانفرنس کے افتتاحی سیشن سے خطاب کے دوران شاہ محمود قریشی نے کہا کہ آج ہم امن و استحکام اور مشترکہ مستقبل کے لیے اکٹھے ہوئے ہیں، پاکستان اور افغانستان یکساں تاریخ، مذہبی تعلق، زبان اور ثقافت رکھتے ہیں، پاکستان کی جانب سے افغان مہاجرین کو دہائیوں سے پناہ دینا اسی بھائی چارے کا غماز ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سمیت ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان ایک پرامن اور مستحکم افغانستان کی حمایت کرتا ہے۔ پاکستان اور افغانستان اپنی سرزمین ایک دوسرے کے خلاف استعمال نہ ہونے دیں
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان عدم استحکام اور تنازعات کے باعث شدید متاثر ہوئے، ایک دوسرے کے درمیان عدم اعتماد کی فضا کسی کے مفاد میں نہیں، پاک افغان تعلقات پر کسی کو عدم اعتماد پیدا کرنے، پروپیگنڈہ یا منفی تاثر پیدا نہیں کرنے دیں گے۔
ان کا کہناتھا کہ افغانستان کو تجارتی، معاشی اور اقتصادی امور میں ہرممکن مدد دیں گے۔ افغان مہاجرین کی باعزت اور محفوظ وطن واپسی کے خواہاں ہیں۔
گلبدین حکمت یار
کانفرنس سے خطاب کے دوران سابق افغان وزیر اعظم گلبدین حکمت یار کا کہنا تھا کہ عراق یمن ایران اور افغانستان میں بدامنی کا ماحول ہے، پاکستان اور افغانستان مل دونوں افغان جنگ کا خاتمہ کرسکتے ہیں ۔ یہ جنگ افغانستان کی جنگ نہیں بلکہ پاکستان کے بقا کی جنگ بھی ہے۔
احمد ولی مسعود
شمالی اتحاد کے رہنما احمد شاہ مسعود مرحوم کے بھائی احمد ولی مسعود نے کہا کہ آج پاکستان اور افغانستان کے مابین ایک نیا باب شروع ہو رہا ہے، آج ہمیں تعلقات کا نیا اور بہترین آغاز کرنا ہے۔