مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں ٹھوس فیصلے ہونے چاہئیں ، نیب کی زیر حراست لوگوں کو سیاسی قیدی ڈکلیئر کیا جائے، ہم کب تک وسیع تر قومی مفاد کے پیچھے چھپتے رہیں گے؟وقت آگیا ہے کہ اس وسیع تر قومی مفاد کی اصطلاح کو تبدیل کریں۔
مولانا فضل الرحمن کی زیر صدارت ہونے والی اے پی سی سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اے پی سی میں ٹھوس فیصلے ہونے چاہئیں ، یہ سچ ہے اپوزیشن تاریخ کی بدترین دھاندلی کے خلاف موثر آواز نہیں اٹھا سکی، عوام کو اپوزیشن سے بہت توقعات ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نیب کی زیر حراست لوگوں کو سیاسی قیدی ڈکلیئر کیا جائے،چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی پرمتفقہ فیصلہ کیا جائے، یہ پہلی اینٹ جب سرکے گی تو جمہوریت کی پیٹھ میں چھراگھونپنے والی حکومت کی بنیادیں ہل جائیں گی۔
نجی ٹی وی کے مطابق مریم نواز نے مزید کہا کہ ہم کب تک وسیع تر قومی مفاد کے پیچھے چھپتے رہیں گے؟وقت آگیا ہے کہ اس وسیع تر قومی مفاد کی اصطلاح کو تبدیل کریں۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان اور جعلی حکومت کی نالائقی ونااہلی بری طرح بے نقاب ہوگئی ہے ، نالائقی اور نااہلی کی جو عوامی مہران پر لگ گئی ہے وہ کبھی نہیں مٹے گی ۔
احتجاج کے حوالے سے مختلف آپشنز پر بات کرتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اگراپوزیشن استعفے دیتی ہے تو اس بارے میں آئین کیا کہتا ہے؟ ن لیگ پنجاب ، پیپلزپارٹی سندھ سے ، فضل الرحمن اور اے این پی پختونخواسے اور اچکزئی بلوچستان سے آکر اسلام آباد بند کردیتے ہیں تو اس پر بھی بات ہونی چاہیے۔