آل پارٹیز کانفرنس رہنماﺅں کا 25جولائی کویوم سیاہ ، عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا اعلان ، اے پی سی کے فیصلوں پرعمل درآمد کیلیے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ، چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے کافیصلہ، ادارے ملکی سیاست میں مداخلت ختم کریں، ججز کیخلاف ریفرنسز واپس لینے کا مطالبہ، قرضوں کیلیے بنایا گیا تحقیقاتی کمیشن بھی مسترد کردیا گیا۔
اے پی سی کے بعد اپوزیشن رہنماﺅں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ تمام پارٹیوں سے طویل مشاورت اورگفتگو کے بعد جن امور پراتفا ق ہے وہ میں قوم کے سامنے رکھ رہا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس میں ملکی مسائل پر گفتگو ہوئی ہے ، یہ اجلاس 8گھنٹے تک جاری رہا، اس میں متفقہ طور پر جو قراردادیں منظور کی گئی ہیں ، ان میں بجٹ کو عوام دشمن قرار دیکر مستر کردیا گیا ہے ، اس بجٹ کے خلاف اپوزیشن پارلیمنٹ کے اندر اورباہر احتجاج جاری رکھے گی اورحکومت کو نا اہل حکومت سے نجات دلانے کی بھرپور کوشش کی جائیگی۔
انہوں نے کہا کہ اس سے سلسلے میں تمام سیاسی جماعتیں عوامی رابطہ مہم شروع کریں گے تاکہ رائے عامہ کو منظم کیاجاسکے ، اجلاس میں مطالبہ کیا گیاہے کہ جنوبی وزیر ستان سے تعلق رکھنے والے دو ارکان قومی اسمبلی کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے جائیں
انہوں نے کہا کہ ججوں کے خلاف سیاسی بنیادوں پر بنائے گئے ریفرنس عدلیہ پر حملہ ہیں، ان ریفرنسز کوفوری طور پر واپس لیا جائے ، اجلاس میں عدلیہ میں اصلاحات اورججوں کے تقرر کی طریقہ کار پر نظر ثانی پر زور دیاہے
ان کا کہناتھا کہ اجلاس میں مطالبہ کیاگیاہے کہ لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے قانون سازی کی جائے ، جولوگ سکیورٹی اداروں کی تحویل میں ہیں، ان کوعدالتوں کے سامنے لایا جائے ۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس نے میڈیا پر نافذ سنسر شپ پر پابندی ختم کرنے ، اٹھارویں ترمیم کیخلاف پس پردہ کوششوں کی مذمت کی ہے اور ہر ایسی کوشش کی مذمت کی ہے جس کا مقصد پارلیمانی نظام حکومت کوکمزور کرناہے ، تمام افراد کا ایک ہی قانون اور ادارے کے تحت احتساب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کوملکی سیاست میں ہرگز مداخلت نہیں کرنی چاہئے، اجلاس میں تحقیقاتی کمیشن کو نظام پرحملہ ، غیرآئینی اورغیر قانونی قراردیاہے ۔
انہوں نے کہاکہ الیکشن 2018میں دھاندلی کیخلاف بنائی گئی کمیٹی کے اپوزیشن ارکان نے اس کمیٹی سے فوری مستعفی ہونے کا فیصلہ کیاہے اور اس دھاندلی زدہ الیکشن کیخلاف 25جولائی کو یوم سیاہ منایا جائیگا ، اجلاس نے فیصلہ کیاہے کہ موجود چیئر مین سینیٹ کو آئینی اورقانونی طریقے سے ہٹایا جائیگا اورنیا چیئر مین سینیٹ متفقہ طور پر سامنے لایا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ اجلاس نے آئین کی اسلامی دفعات کیخلاف اقدامات کے خلاف گہری تشویش کا اظہار کیاہے ۔ ایک کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے جو آئندہ حکمت عملی طے کرے گی اورچاروں صوبوں میں عوام کی آگاہی کیلیے ایک مشترکہ مہم شروع کی جائیگی ۔ یہ سب فیصلے مل کر ہونگے اور ہم عوام کے پاس جائیں گے ، اس مقصد کیلئے رہبر کمیٹی تشکیل دیدی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رہبر کمیٹی اے پی سی کے فیصلوں پر عمل کریگی ، 25جولائی ہمارا ابتدائی ایونٹ ہوگا ، اس کے بعد ہم چاروں صوبوں میں مشترکہ جلسے کریں گے ۔عوام کو نااہل حکومت سے نجات دلانے کی کوشش کریں گے ۔