پی پی اور ن لیگ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔فائل فوٹو
پی پی اور ن لیگ اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کھڑے ہیں۔فائل فوٹو

نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو مضبوط امیدوار

نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے مہم شروع کر دی گئی۔ نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے حاصل بزنجو مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آ گئے۔

ذرائع کے مطابق نئے چیئرمین سینیٹ کے لیے باقاعدہ مہم چلانا شروع کر دی گئی ہے اور کئی چھوٹی جماعتوں کی رائے ہے کہ چیئرمین سینیٹ بلوچستان سے منتخب ہو کر آیا ہے اس لیے ان کا متبادل بھی بلوچستان سے ہی لایا جائے۔

بلوچستان سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز چیئرمین شپ کے لیے سرگرم ہو گئے ہیں تاہم حاصل بزنجو کا نام مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آ رہا ہے جو نیشنل پارٹی کے مرکزی نائب صدر اور بلوچستان کے معتبر سیاستدان ہیں۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ نون سینیٹ میں اکثریتی جماعت ہونے کی وجہ سے اپنی جماعت کا چیئرمین لانا چاہتی ہے تاہم اتفاق رائے کی صورت میں حاصل بزنجو ہی مسلم لیگ نون کے بھی امیدوار ہو سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ کسی دوسرے صوبے سے چیئرمین سینیٹ آنے کی صورت میں ڈپٹی اسپیکر کی بھی تبدیلی کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے جس کے لیے بلوچستان سے مسلم لیگ نون کی سینیٹر کلثوم پروین ڈپٹی چیئرمین کے عہدے کی خواہشمند ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سینیٹر حاصل بزنجو نے سابق صدر اور شریک چیئرمین پیپلز پارٹی آصف علی زرداری سے ملاقات کی جس میں سینیٹ کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ مسلم لیگ نون کی سینیٹر کلثوم پروین نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سے ملاقات کی۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز حزب اختلاف کی آل پارٹیز کانفرنس (اے پی سی) میں چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی کے لیے بھی اتفاق کیا گیا تھا جس کے لیے اب باقاعدہ مہم شروع کر دی گئی ہے۔

104 رکنی ایوان میں سینیٹرز کی موجودہ تعداد 103 ہے اور چیئرمین کی نشست کے لیے 53 ارکان کی حمایت درکار ہوتی ہے۔ گزشتہ روز اے پی سی میں شریک جماعتوں کے سینیٹرز کی مجموعی تعداد 60 ہے اس لیے خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ حزب اختلاف چیئرمین سینیٹ کو ہٹانے میں کامیاب ہو جائے گی۔