مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ ن لیگ چاہتی میں رہبر کمیٹی کی سربراہی کروں، یوسف رضا گیلانی بھی رہبر کمیٹی کے سربراہی کریں تو کوئی اعتراض نہیں ۔
نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ یو سف رضا گیلانی رہبر کمیٹی کی سربراہی کریں تو ہم کو اس پر کوئی اعتراض نہیں لیکن ن لیگ کی رائے ہے کہ رہبر کی کمیٹی کی سربراہی بھی اس کو کرنی چاہیے جس نے اے پی سی کی سربراہی کی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی اس بات پر نظر ہوگی کہ چیئر مین سینیٹ کو کیسے تبدیل کیا جائے ؟ چیئرمین سینیٹ کی تبدیلی پر سب متفق ہیں، جے یو آئی نے حکومت کے خلاف 12ملین مارچ کیے ہیں ۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں بدترین دھاندلی ہوئی ہے ، اس پر سب جماعتوں نے اتفاق کیاہے اور اس بات پر بھی اتفاق کیاہے کہ دوبارہ الیکشن ہونے چاہیے ،
انہوں نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کیلیے ارکان کومنظم کرنا ہوگا ، اے پی سی میں تمام فیصلے متفقہ ہوئے ۔اے پی سی کا ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہوناقوم کیلیے بہت بڑی خوشخبری ہے۔
انہوں نے کہا کہ رہبر کمیٹی جو بھی حکمت عملی بنائے گی، سب اس سے اتفاق کریں گے ، رہبر کمیٹی میں تمام پارٹیوں کا صرف ایک ایک ممبر ہی ہوگا اور ووٹ بھی ایک ہی ہوگا لیکن اگر ممبرز دو بھی ہوئے تو ووٹ ایک ہی ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ میں غصے کاعادی نہیں ہوں، میں نے جس کے بارے میں کہا کہ یہ غلط آدمی ہے ، اس نے سب سے پہلے دینی مدارس پر حملہ کیا جس پر ہم کوباہر نکلنا پڑا ، اب وہ کچھ نہیں کرسکا تو یہ اس کی بے بسی ہے ۔اس سے اس کامذہبی چہرہ بھی کھل کر سامنے آگیاہے جویہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سب سے پہلے اقتصادی کمیٹی بنائی گئی تواس میں سب کے سب وہ لوگ شامل تھے جو مغرب کے نزدیک تھے۔