سسٹم چلانا ہے تو شوکت ترین کو بڑے دکانداروں کی ڈاکومینٹیشن پر ہاتھ ڈالنے اور بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے صاف بات کرنے جیسے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے، سابق چیئرمین ایف بی آر
سسٹم چلانا ہے تو شوکت ترین کو بڑے دکانداروں کی ڈاکومینٹیشن پر ہاتھ ڈالنے اور بجلی کی سبسڈی سے متعلق آئی ایم ایف سے صاف بات کرنے جیسے بنیادی فیصلے کرنا ہوں گے، سابق چیئرمین ایف بی آر

کوئی بتا دے نیا ٹیکس لگایا ابھی واپس لے لوں گا۔شبر زیدی

فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین شبر زیدی نے کہا ہے کہ ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا اور اگر کوئی شخص بتا دے کہ نیا ٹیکس لگایا ابھی واپس لے لوں گا۔

فیصل آباد میں ایف بی آر ریجنل آفس میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین ایف بی آر شبر زیدی نے کہا کہ مہنگائی کی وجہ ڈالرکا اوپر جانا اور مڈل مین ہے، گزشتہ حکومت میں 18 بلین ڈالرخسارہ تھا، ہم نے کوئی نیا ٹیکس نہیں لگایا، کسی ایک نئےٹیکس کانام بتائیں، کوئی بندہ بتا دے کہ نیا ٹیکس لگایا ابھی واپس لے لوں گا۔

ری فنڈ کلیم کے التوا کو ختم کرنے کے لیے کام کررہے ہیں، 2018 کے ریٹرن کی مدت 2 اگست 2019 تک بڑھا دی گئی ہے، ہماری کوشش ہے زیادہ سے زیادہ ریٹرن فائل ہو، اسمگلنگ، انڈر انوائسنگ اور افغان ٹریڈ کا غلط استعمال بہتر کیے بغیر سسٹم ٹھیک نہیں ہوسکتا، تینوں چیزوں پر کنٹرول کے لیے وزیر اعظم اور آرمی چیف نے بھی اتفاق کیا ہے۔

زیرو ریٹنگ کے مختلف تجربات ہوئے، ٹیکسٹائل انڈسٹری کی صورتحال دیکھ کر زیرو ریٹنگ ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا، ایکسپورٹ انڈسٹری کو گیس اور بجلی کی مد میں 200 بلین کی سبسڈی دے رہے ہیں، خریداری کے لیے شناختی کارڈ فراہمی کی شرط کے خلاف احتجاج کا جواب عوام دیں، سب کے پاس شناختی کارڈ ہیں، صرف میڈیا میں شور شرابا کیا جارہا ہے۔

چیئرمین ایف بی آر شبر زیدی نے مزید کہا کہ سسٹم کو آٹومیشن کی طرف لے کر جا رہے ہیں، سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن آٹومیشن پر لے گئے ہیں، تمام مسائل کا حل آٹومیشن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایف بی آر میں تبادلے اتنظامی بنیاد پر ہوئے، نیا ایف بی آر بھی موجودہ لوگوں سے ہی بنے گا۔