کنٹینر کو مرکزی شاہراہ کی بجائے سڑک سے اتارکرنکال لیا گیا۔فائل فوٹو
کنٹینر کو مرکزی شاہراہ کی بجائے سڑک سے اتارکرنکال لیا گیا۔فائل فوٹو

سلیکٹڈ حکومت  کے خلاف جہاد کریں گے۔مولانافضل الرحمن

جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانافضل الرحمن نے کہاہے کہ ہم جہادکے جذبے کے ساتھ بھرپورقوت کے ساتھ سلیکٹڈ حکومت  کے خلاف لڑیں گے اوراصولوں پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں جبری تسلط ناجائزہے،ہم ایسے طرزعمل کوہرگزتسلیم نہیں کریں گے،ہمارےملک  کاسیاسی نظام دفاعی قوت نے اپنے ہاتھ میں لیاہواہے، اسی وجہ سے ملک ہمیشہ سیاسی بحرانوں کاشکاررہاہے،خفیہ ایجنسیاں اس میں اپناکرداراداکرتی ہیں اوراپنی مرضی سے پارلیمنٹ میں سیاسی جماعتوں کونمائندگی دینی ہیں،ہم اس عمل کومسترد اوراس کوتسلیم کرنے سے انکارکرتے ہیں۔

مولاناراشدمحمودسومروکی جانب سے دیے گئے استقبالیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئےمولانافضل الرحمن نے کہاکہ ملک بھرمیں 30لاکھ سے زائدرکن سازی ہوئی جوجمعیت کی بڑھتی ہوئی عوامی مقبولیت کاواضح ثبوت ہے،کسی ریاست کے جغرافیائی حدودکی حفاظت دفاعی قوت کرتی ہے توملک کی نظریاتی سرحدات کی حفاظت سیاسی جماعتیں کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ  یہ ملک آئین کے تحت چلتاہے، آئین میں تمام اداروں کے لیے حدودمتعین ہیں ،موجودہ حکومت سٹیبلشمنٹ کی پیداوارہے جس کوتمام سیاسی جماعتوں نے مسترد کر دیا ہے ،ہم انگریزکے جبرکے خلاف بھی لڑے ہیں،اسلام میں جبری تسلط ناجائزہے،ہم ایسے کسی طرزعمل کوہرگزتسلیم نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت کو ایک سال مکمل نہیں ہوالیکن غریب عوام چیخ رہے ہیں ،تاریخ میں اتنے قرضے نہیں لیے گئے جتنے موجودہ دورحکومت میں لیے گئے،روپے کی قدرمیں تاریخ سازکمی ہوئی،مہنگائی نے غریب عوام کی زندگی تنگ کردی،ابھی سانس لینے،بچے پیداکرنے اورشادی کرنے پربھی ٹیکس لگائے جائیں گے۔

ان کا کہناتھا کہ نااہل لوگ معیشت کے بنیادی ابجدسے بھی آگاہ نہیں ،تمام سیاسی قائدین ایک پیج پرآگئے ہیں اورپوری قوم مسلط شدہ رجیم کے خلاف ایک صف میں کھڑی ہے،ہم جہادکے جذبے کے ساتھ بھرپورقوت کے ساتھ سلیکٹڈحکومت کے خلاف لڑیں گے اوراپنے اصولوں پرکوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے۔