بلاول بھٹوزرداری نے کہاہے کہ دہشت گردوں کا انٹرویو چل سکتاہے لیکن سابق صدر کانہیں ، جمہوریت پسند سوچ رکھنے والوں کیخلاف انتقامی کارروائی ہورہی ہے ۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ ملک میں سیاستدانوں کو انتقامی سیاست کا نشانہ بنایا جارہاہے ۔ان کا کہنا تھا کہ حکومت اٹھارویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پرحملہ کرے گی اور ہم سب مل کر اس کادفاع کریں گے ، کٹھ پتلی حکومت 18ویں ترمیم اور این ایف سی ایوارڈ پر حملہ کررہی ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ پوچھتا ہوں کہ عمران خان کے لیے یہ سب کچھ کیوں اور کب تک ہوگا؟سلیکٹڈ حکومت نے دھاندلی کرکے بجٹ پاس کروایا۔
ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ الیکشن کے عمل میں بلاوجہ ادارے کو متنازع بنایا جارہاہے ، مشرف کو ضرورت نہیں پڑی ، پوچھتا ہوں آپ کو کیوں پڑی؟امید ہے کہ الیکشن کمیشن سلیکشن کمیشن کا کردار ادا نہیں کرے گا ۔
بلاول نے کہا عوام مہنگائی کا بوجھ ٹیکسزکی صورت میں اٹھا رہے ہیں۔تحریک انصاف کا ہر وعدہ اوردعویٰ جھوٹانکلا، حکومت کی نااہلی کا بوجھ عوام مہنگائی کی صورت میں بھگت کررہی ہے ، ملک میں جمہوری اور عوامی حقوق پر حملے کئے جارہے ہیں۔