وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اپوزیشن کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہےکہ کچھ بھی کرلیں احتساب ہوکر رہے گا کیونکہ اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے تو ملک کو لوٹنے والوں کو نہیں چھوڑوں گا۔
میانوالی میں اسپتال کی تعمیر کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میانوالی میں جدید اسپتال سے یہاں کے عوام کو فائدہ ہوگا، میانوالی اسپتال کو بھی اپ گریڈ کریں گے، میانوالی میں ماں بچہ اسپتال بنائیں گے، دنیا اس شخص کو یاد رکھتی ہے جو انسانوں کے لیے کچھ کرجائے۔
وزیراعظم نے انیل مسرت سے مکالمہ کیا اور چیئرمین پیپلزپارٹی پر ہلکی پھلکی تنقید کی، انہوں نے کہا کہ انیل مسرت کہتے ہیں ان کی اردو اچھی نہیں لیکن ان کی اردو بلاول بھٹو زرداری سے بہتر ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا بڑا شور مچا ہے کہ فلاں پکڑا گیا اور فلاں پکڑا جارہا ہے، چین کی ترقی کی ایک وجہ کرپشن پر ساڑھے چارسو وزیروں کو جیل میں ڈالنا بھی ہے، انیل مسرت سے پوچھیں پہلے کیوں پاکستان نہیں آتے تھے، سب کہیں گے کہ ہم کرپشن کی وجہ سے پہلے پاکستان نہیں آتے تھے،اورسیز پاکستانی سب سے زیادہ پاکستان کا درد رکھتے ہیں، ان سے پوچھیں کیوں پاکستان میں سرمایہ کاری نہیں کرتے تھے جواب ملتا ہے کہ وہاں کرپشن تھی۔
انہوں نے مزید کہاکہ ملک کے اندر ایسا کیا کام کیا گیا کہ 10 سال میں 24 ہزار ارب روپے قرض چڑھا، یہ پیسہ جن کی جیبوں میں گیا جب تک ان کا احتساب نہیں ہوگا ملک آگے نہیں بڑھے گا، یہ بڑی دھمکیاں دیتے ہیں، میں 22 سال سے اس ایک موقع پر انتظار کررہا تھا، اللہ سے وعدہ کیا تھا ایک موقع ملے، ملک کا پیسے کھانے والوں کو نہیں چھوڑوں گا، ان حالات کے ذمہ دار لوگوں کا جب تک احتساب نہیں ہوگا یہ چوری نہیں رکے گی۔
عمران خان نے کہاکہ آج تک صرف چھوٹے پٹواری کو پکڑ کر احتساب کیا جاتا تھا، احتساب چھوٹے چوروں کو پکڑنے سے نہیں طاقتوروں کو پکڑنے سے ہوتا ہے، یہ جن کیسز میں پکڑے جارہے ہیں یہ ہم نے نہیں بنائے، ہم نے اداروں کو آزاد چھوڑا دیا ہے وہ جس کو چاہیں کرپشن میں پکڑیں۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ان لوگوں نے مجھے بیرون ملک سے بھی سفارشیں بھجوائی ہیں، یہ جو مرضی کرلیں، احتساب ہوکر رہے گا، احتساب کے بغیر ملک آگے نہیں بڑھ سکتا، آج طاقتور کو قانون کے دائرے میں لارہے ہیں، یہ کہتے ہیں انتقامی کارروائی ہے، انتقامی کارروائی تو میرے خلاف ہوئی تھی، میں نے جب پانامہ کی بات کی تو 2 کیسزاور32 ایف آئی آرز درج کی گئیں، میں نے ان کیسز کا عدالت میں سامنا کیا، عدالت میں دستاویزات دیں، انہوں نے عدالت میں ایک بھی مصدقہ کاغذ پیش نہیں کیا اور شور مچارہے ہیں کہ انتقامی سیاست ہورہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے ملک کا دیوالیہ نکال دیا اور کہتے ہیں جواب نہیں دیں گے، جواب ہم لیں گے اور قوم لے گی جواب، جتنا چاہیں شور مچائیں، لوگوں میں خوف تب آئے گا جب بڑے پکڑے جائیں گے، جب طاقتور کا احتساب کریں گے تو لوگ خوفزدہ ہوں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ جب لیڈر شپ کرپشن کرے گی تو پھر سب کریں گے، کرپشن اور منی لانڈرنگ ہوگی تو ڈالر اوپر جائے گا، ہم کرپشن ختم کرکے ملک کو ترقی کی راہ پر گامزن کریں گے اور کسی صورت احتساب کے عمل پر سمجھوتا نہیں کریں گے۔
وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ اب حالات سنبھلتے جارہے ہیں، اب آپ دیکھیں گے پاکستان اوپر جائے گا۔