پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور سابق چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے میڈیا کورٹس بنانے سے متعلق حکومتی تجویز کی مخالفت کرتے ہوئےکہا ہے کہ میڈیا پر پابندی آئین کی خلاف ورزی اور جمہوریت پر حملہ ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق رضا ربانی کا کہنا تھا کہ میڈیا پر پابندی کے کسی بھی اقدام کی مذمت کرتے ہیں اور پارلیمنٹ کے اندراس کے خلاف مزاحمت بھی کریں گے۔میڈیا کورٹس کے قیام کی مخالفت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میڈیا پر پہلے ہی پریس ایڈوائزری کے نام پرسنسر شپ ہےجبکہ میڈیا کورٹس کا قیام میڈیا کو ڈرانے دھمکانے اوردباؤ میں لانے کا ایک طریقہ ہے۔
انہوں نے کہاکہ موجودہ حکمرانوں کی جانب سے میڈیا کو ڈرانے دھمکانے کے اقدامات، مارشل لا کے ادوار سے بھی زیادہ شدید سنسر شپ ہے،پریس کونسل آف پاکستان، پاکستان الیکٹرنک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) کونسل برائے شکایات اور ویج بورڈ عملدرآمد ٹریبیونل میڈیا تنازعات کے حل کے فورم ہیں،ایسا ظاہر ہوتا ہے کہ پیمرا کے مسودہ میں ناکامی کے بعد حکومت کورٹ کے قیام جیسے اقدامات کر رہی ہے۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان کی عوام اپنے اظہار رائے کے حق کا تحفظ کرتے رہے ہیں اور ان کے ساتھ پارلیمنٹرین میڈیا کی بغیر کسی نگرانی اظہارِ رائے کی آزادی کے حق کے ساتھ کھڑے ہیں۔