وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان کی کابینہ اجلاس کے بعد ہونے والی پریس کانفرنس اس وقت بدمزگی کا شکار ہوگئی جب صحافیوں نے اس کا بائیکاٹ کردیا۔
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت کابینہ اجلاس کے بعد فردوس عاشق اعوان کی جانب سے پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ میں صحافیوں کو پریس کانفرنس کیلیے 5 بجے کا وقت دیا تھا۔ جب تمام صحافی مقررہ وقت پر پہنچ گئے تو پریس کانفرنس کا وقت تبدیل کرکے ساڑھے 5 بجے کردیا گیا ۔
جب6 بجے تک بھی پریس کانفرنس کا آغاز نہ ہوسکا تو صحافی احتجاجاً واک آﺅٹ کرگئے۔ معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے صحافیوں کو کچھ ہی دیرمیں منالیا جس کے بعد انہوں نے کابینہ اجلاس کے حوالے سے میڈیا کو بریفنگ دی۔
مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ کراچی میں بارشوں کے بعد صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور گڈگورننس کی کارکردگی سامنے آئی ہے،کابینہ نے کرمینل شکایات نمٹانے اور ماڈل کورٹس کے قیام پرچیف جسٹس کے کردار کوسراہا ہے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیراعظم نے جیلوں اور قیدیوں کی حالت زار بہتر بنانے کیلئے کمیٹی تشکیل دیدی ہے، کمیٹی جیل اصلاحات کیلیے سفارشات تیارکرے گی ، وزیراعظم شکایات سیل کے ذریعے اب تو ساڑھے سات لاکھ شکایات کا ازالہ ہوچکا ہے جن شکایات کا اب تک ازالہ نہیں ہوسکا،ان میں سے زیادہ تر شکایات کا تعلق سندھ سے ہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے معذور افراد کی بھلائی کیلئے خصوصی ہدایت کی ہے،انہوں نے کہا کہ کابینہ نے کرمینل شکایات نمٹانے اور ماڈل کورٹس کے قیام پرچیف جسٹس کے کردارکوسراہا ہے اورٹیکس گزاروں کی تعداد میں اضافے پر اطمینان کااظہار کیاہے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم چیئر مین ایف بی آر کی کاوشوں کوسراہاہے اور ہیلتھ کارڈ عام آدمی تک پہنچانے کی تاکیدکی ہے ۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی زیر صدارت کا بینہ کے اجلاس میں اہم امور زیر بحث آئے اور مختلف اہم امور کی منظوری دی گئی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں بارشوں کے بعد صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور گڈگورننس کی کارکردگی سامنے آئی ہے ، دادو میں سیپکو کے افسر کو مارا گیا جس کانوٹس لیا گیا ہے۔