سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہٹ کر کوئی بھی موقف ہم اور پوری قوم مسترد کرتی ہے۔فائل فوٹو
سلامتی کونسل کی قراردادوں سے ہٹ کر کوئی بھی موقف ہم اور پوری قوم مسترد کرتی ہے۔فائل فوٹو

ضمیر فروشی ہوئی،امیر ترین کا جادو چل گیا۔شہباز شریف

چیئر مین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کے بعد سیاسی حلقوں میں ہلچل مچ گئی ہے ،قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہبازشریف نے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی ناکامی کو جمہوریت کا نقصان قرار دے دیا۔

پارلیمنٹ ہاؤس میں اجلاس کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ آج امیر ترین کا جادو چل گیا۔ضمیر فروشی ہوئی ہے۔

اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ 14 ارکان کم ہوئے ہیں، ہمارے 64 ارکان تحریک کے حق میں کھڑے ہوئے تھے، آج جو ہوا اس سے جمہوریت کو نقصان پہنچا۔

انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ آئندہ آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے گی جس میں ضمیر فروشوں کی نشاندہی ہوگی اور انھیں بے نقاب کر کے قوم کے سامنے لایا جائے گا۔

اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے بھی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا اور کہا کہ 14 سینیٹرز نے پارٹی اورجمہوریت کی پیٹھ پرچھرا گھونپا، ہم پارٹی میں پتا کرینگے کہ کس نے ان کو ووٹ دیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اخلاقی طورپرچیئرمین سینیٹ کو استعفیٰ دینا چاہیے۔

دوسری جانب سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفرالحق کا کہنا تھا کہ افسوسناک ہوا جو بھی ہوا، ہمیں اندازا ہے کس نے ووٹ نہیں دیے، صبح ہی پتہ چل گیا تھا کہ ہمیں کتنے ووٹ ملیں گے۔

انہوں نے کہا کہ زیادہ تر ایک پارٹی کے لوگوں نے گڑبڑکی، جو فورسز چیئرمین سینیٹ کو بچانا چاہتی تھیں وہ کامیاب ہوگئیں۔

واضح رہے چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد کے حق میں 50ووٹ پڑے جبکہ تحریک کی کامیابی کے لیے 53ووٹ درکار تھے اوراپوزیشن کے توقعات کے برعکس اپوزیشن کے 14سینیٹرز کے ووٹ تحریک عدم اعتماد کے حق میں نہ پڑسکے ۔