وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے میرا استعفیٰ مانگا تو ان کے ہاتھ میں استعفیٰ دوں گا۔
کراچی میں وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمن کو استعفیٰ نہیں دوں گا، لیکن بلاول بھٹو زرداری مجھ سے استعفیٰ مانگے تو ان کے ہاتھ میں استعفیٰ دوں گا۔
شیخ رشید نے کہا کہ مریم آنکھ دکھا کر باپ کو بچانا چاہتی ہیں اورشہباز شریف جی حضوری کرکے بیٹے کو بچانا چاہتے ہیں، میں راولپنڈی کی ایک سیٹ کا لیڈر ہوں جو سب پر بھاری ہے،آصف زرداری نے کہا تھا کہ صادق سنجرانی میرا بچہ ہے، انہوں نے اپنا بچہ بچالیا ہے، تواب رو کیوں رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ صادق سنجرانی کی کامیابی کی پیشن گوئی پر لوگوں کو بڑی تکلیف ہوئی تھی، باپ بچاؤ تحریک چلانے والوں کو عمران خان تو کیا ’سبجرانی‘ کا استعفیٰ بھی نہیں ملا، اپوزیشن نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے تو ان کی سیاست زندہ دفن ہوجائے گی۔
شیخ رشید نے کہا کہ لاڑکانہ کی صورتحال بہت خراب ہے، وہاں بہت گند ہے، مراد علی شاہ کو درخواست کرتاہوں، ان کو لاڑکانہ میں گرین بلیٹ بنا کر دیتا ہوں، لاڑکانہ میں ریلوے ٹریک سےاسکول بھی ہٹادیے ہیں۔
وزیر ریلوے نے بتایا کہ 10 اگست سے سندھ ایکسپریس ملتان جائےگی، آئل کی قیمت بڑھ گئی ہے، 10 اگست سے فریٹ ٹرینوں کے ریٹ میں اضافہ کررہے ہیں، مسافر ٹرینوں کے کرایوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا، ریلوےخسارے میں چار سے پانچ ارب روپے کی کمی کی ہے۔
شیخ رشید نے دعویٰ کیا کہ پچھلے سال کے مقابلے میں ریلوے میں کم حادثات ہوئے، ایم ایل ون بنے گی تو ریلوے حادثات سےمحفوظ ہوجائی گی، اسی سال ایم ایل ون پر کام شروع ہوجائے گا، کوشش کررہاہوں کہیں سے پیسے ملیں ،ریلوے سے جو پیسا کما رہےہیں وہی لگا رہےہیں۔