سعودی عرب نے خواتین کو مرد سرپرست کے بغیربیرون ملک سفرکی اجازت دیدی۔
برطانوی خبر رساں ادارے بی بی سی کے مطابق سعودی حکومت کی جانب سے جاری شاہی حکم نامے میں خواتین کو مرد سرپرست کے بغیرسفرکی اجازت دینے کا اعلان کیا گیا۔
شاہی حکم نامے میں 21 سال سے زائد عمرکی خواتین کو مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر پاسپورٹ کی درخواست دینے کی اجازت دی گئی ہے جو انہیں مردوں کے برابرحقوق دینے کے لیے ہے۔
اس کے علاوہ خواتین کو پیدائش، شادی اور طلاق کی رجسٹریشن کے حقوق بھی دیے جارہے ہیں۔
جمعہ کے روز جاری حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ سعودی پاسپورٹ کے لیے درخواست دینے والے کسی بھی شہری کو پاسپورٹ جاری ہونا چاہیے جب کہ 21 سال سے زائد عمر والوں کو سفر کے لیے اجازت کی ضروت نہیں۔
حکم نامے کے مطابق 21 سال سے زائد عمرکی خواتین نہ صرف پاسپورٹ رکھنے کی اہل ہوں گی بلکہ مرد سرپرست کی اجازت کے بغیر بیرون ملک سفر بھی کرسکیں گی۔
امریکا میں سعودی عرب کی پہلی خاتون سفیر ریما بندر السعود نے بھی خواتین کو مرد سرپرست کے بغیر سفر کی اجازت دیے جانے کی تصدیق کی ہے۔
انہوں نےکہا کہ یہ نئے قوانین تاریخ رقم کررہے ہیں، اسے معاشرے میں خواتین اور مردوں کے درمیان یکساں حقوق کہتے ہیں، یہ اقدامات آنے والی طویل مدت کے لیے ہیں۔
واضح رہےکہ سعودی عرب میں گزشتہ چند سال میں کئی اصلاحات سامنے آئی ہیں جن میں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے گزشتہ سال خواتین کے ڈرائیونگ کرنے پرعائد پابندی کے خاتمے کا بھی اعلان کیا تھا جب کہ سعودیہ کی تاریخ میں پہلی بار کسی خاتون کو سفیر بھی تعینات کیا گیا۔