مقبوضہ کشمیر میں بگڑتی ہوئی صورت حال اور بھارت کی جانب سے مقبوضہ وادی کی آئینی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کا جائزہ لینے کے لیے صدر مملکت نے پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس آج طلب کر لیا ہے۔
بھارتی حکومت کی جانب سے صدارتی حکم نامے کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی اختیارات سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے گئے جس کے تحت مقبوضہ کشمیراب ریاست نہیں کہلائے گی اورلداخ بھی بھارتی یونین کا حصہ ہو گا۔
صدر مملکت عارف علوی نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کل صبح 11 بجے طلب کیا ہے۔
بلاول بھٹو زرداری اور شہباز شریف سمیت دیگراپوزیشن رہنماؤں نے مقبوضہ کشمیرکی صورتحال اورلائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے کلسٹربموں کے استعمال پر پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس بلانے کا مطالبہ کیا تھا۔