معروف تجزیہ کار ارشاد بھٹی کو سینئر صحافی رشید انجم کے ساتھ نجی ٹی وی کے ٹاک شو میں بدتمیزی اور لڑنا مہنگا پڑ گیا ،لاہور پریس کلب سمیت ملک بھر کے پریس کلبز میں داخلہ بند کر دیا گیا۔
لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری، سینئر نائب صدر ذوالفقارعلی مہتو،نائب صدر ناصرہ عتیق، سیکریٹری زاہد عابد، جوائنٹ سیکرٹری حافظ فیض، خزانچی سالک نواز اور اراکین گورننگ باڈی نے اپنے مذمتی بیان میں کہاہے کہ پرل کانٹی نینٹل ہوٹل کے سابق پی آر او ارشاد بھٹی کا داخلہ پورے پاکستان کے پریس کلبوں میں بند کردیا گیا ہے کیونکہ ٹی وی چینلز پر تجزیہ کار کا لبادہ اوڑھ کر "ایجنٹ ” کا کردار ادا کرنیوالے” پیرا ٹروپر” کو صحافی اپنی صفوں میں برداشت نہیں کرسکتے۔
انہوں نے کہا کہ ارشاد بھٹی کی عمر صحافت میں 40 ہفتے بھی نہیں ہے جبکہ انجم رشید نے 40 برس صحافت میں گزارے ہیں، ارشاد بھٹی کی ہرزہ سرائی پر یہ جملہ صادق آتا ہے کہ ” کیا پدی اور کیا پدی کا شوربہ”۔
انہوں نے کہا ہے کہ لاہور پریس کلب کا ممبر جو ٹی وی اینکر یا پروڈیوسر ارشاد بھٹی کو اپنے ٹالک شو میں شریک کرے گا اس کے خلاف بھی اظہار ناپسندیدگی کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انجم رشید سیکڑوں سینئر صحافیوں کے استاد ہیں اور جمہوریت پسند قلم مزدور ہیں، ان سے بدتمیزی کسی صورت برداشت نہیں کی جاسکتی۔
واضح رہے کہ گذشتہ روز نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں ارشاد بھٹی اور سینئر صحافی رشید انجم کے درمیان تلخی کلامی ہو گئی تھی جس دوران ارشاد بھٹی نے رشید انجم کے بارے میں نازیبا جملے اور بدتمیزی بھی کی تھی۔