ڈی جی ساوٴتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو پھر دفترخارجہ طلب کرکے لیپا اور بٹل سیکٹر پر بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوانوں کی شہادت پر شدید احتجاج کیا۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ڈی جی ساوٴتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کرکے بھارتی فوج کی جانب ایل او سی پر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی اور بھارتی فوج کی فائرنگ سے پاک فوج کے جوانوں کی شہادت پر شدید احتجاج کیا۔
بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو پاکستان کی جانب سے ایک مراسلہ بھی دیا گیا، جس میں بتایا گیا ہے کہ بھارتی افواج لائن آف کنٹرول پر تسلسل سے شہری آبادی کو بھاری اسلحہ سے نشانہ بنا رہی ہیں، آج بھی بھارتی افواج نے ایل او سی کے لیپا اور بٹل سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی، بھارتی فائرنگ سے پاک فوج کے 3 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا۔
مراسلے میں تنبیہ کی گئی ہے کہ بھارتی کی طرف سے 2017 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے اور اس دوران بھارت کی جانب سے 1 ہزار 970 بار سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی، بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
پاکستان نے بھارت پر 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرنے کا زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے اور لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر بھارت امن برقرار رکھے، جب کہ بھارت اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔
واضح رہے کہ لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج نے ایک بار پھر سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بلااشتعال فائرنگ کی جس کے نتیجےمیں پاک فوج کے 3 جوان شہید ہوگئے، جب کہ پاک فوج کی بھرپور جوابی کارروائی میں بھارتی فوج کے 5 اہلکار ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے، اور متعدد بھارتی بنکر اور چوکیاں بھی تباہ ہوگئیں۔