وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ میں پاکستانی قوم کومبارک باد دیتاہوں کہ میرے چین جانے کے بعد بھارتی وزیر خارجہ بھی چین گئے اور ہمارے خلاف بھارتی وزیرخارجہ نے چین میں دو دلائل دیئے،ان کی پہلی د لیل یہ تھی کہ ہمارا آئین ہے ، ہم نے تبدیلی کی اوراس پرپاکستان کیوں سیخ پاہے؟دوسری دلیل یہ دی گئی کہ یہ تبدیلی ہم نے مقبوضہ کشمیرکے عوام کی بہتری کیلیے کی ہے،بھارت کے ان دونوں دلائل کو مسترد کردیاگیا ۔
لتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مودی کے فیصلوں کے خلاف بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنا شروع ہوگئی ہیں،اجمیرشریف کے سجادہ نشین نے اپنے بیان میں کہاہے کہ وہ خود کو بھارت میں غیرمحفوظ سمجھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میں پاکستانی قوم کومبارک باد دیتاہوں کہ میرے چین جانے کے بعد بھارتی وزیر خارجہ بھی چین گئے اور ہمارے خلاف بھارتی وزیرخارجہ نے چین میں دو دلائل دیے،ان کی پہلی د لیل یہ تھی کہ ہمارا آئین ہے،ہم نے تبدیلی کی اور اس پرپاکستان کیوں سیخ پاہے؟دوسری دلیل یہ دی گئی کہ یہ تبدیلی ہم نے مقبوضہ کشمیر کی بہتری کیلیے کی ہے،چین نے بھارت کے ان دونوں دلائل کو مسترد کردیاگیا۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مودی کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے آگیاہے،مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے بھارت میں مسلمان ، عیسائی اوردلت عدم تحفظ کا شکار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی اقدام کو پاکستانی قوم نے مسترد کردیاہے،مقبوضہ کشمیر کوعالمی برادری نے متنازع علاقہ تسلیم کیاہے ، مقبوضہ کشمیرمیں کرفیوکو14دن ہوگئے ہیں،مقبوضہ کشمیرمیں لوگ گھروں میں محصور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 50سال بعد سلامتی کونسل میں کشمیرکا مقدمہ سنا گیا ، بھارت کا کشمیر سے متعلق اقدام غیر آئینی ہے۔