وفاقی کابینہ نے کاروباری طبقے اور بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کردی۔
وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں مختلف فیصلوں کی منظوری دی گئی۔ کابینہ نے کاروباری طبقے اور بیوروکریٹس سے متعلق نیب قوانین پر نظرثانی کی ہدایت کی۔ وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو ای بلنگ اورای بڈنگ نظام متعارف کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ بلزکی ادائیگی اور ٹھیکوں کی بولی مکمل طورپرآن لائن کی جائے۔
وفاقی کابینہ نے پاک ترک اقتصادی فریم ورک اور پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے سے متعلق ترامیم کی بھی منظوری دے دی۔ مراد سعید نے وزارت مواصلات کی ایک سالہ کارکردی پرکابینہ کو بریفنگ دی اور وزیراعظم عمران خان نے وزارت مواصلات کی کارکردگی پراعتماد کا اظہارکیا۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے بھی مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر بریفنگ دی۔
بعد ازاں وفاقی کابینہ میں ہونے والے فیصلوں سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے بتایا کہ وفاقی کابینہ میں13نکاتی ایجنڈازیربحث آیا، مختلف وزرا نے عوامی ضروریات سے متعلق نکات پیش کیے جب کہ اجلاس میں عوامی مفادات سے متعلق تجاویزکا جائزہ لیا گیا، زرتاج گل نےدور درازعلاقوں کیلیےشمسی توانائی سےچلنےوالےسسٹم کےاستعمال کی تجویزدی جس پرپہاڑی علاقوں میں شمسی توانائی سے چلنےوالے چولہے متعارف کرانےکافیصلہ کیا گیا ہے۔
معاون خصوصی نے کہا کہ ملک کی معیشت اب بہترسمت میں جارہی ہے، کرنٹ اکائونٹس خسارے میں 30 فیصد کمی آئی ہے جب کہ موثرپالیسیوں کی وجہ سے کرنٹ اکائونٹس خسارے میں کمی آئی ہے، کابینہ کو وزیرتوانائی نےاپنی وزارت میں 120ارب روپے کی بچت سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے کابینہ کو بتایا کہ ایک سال میں گرتی ہوئی معیشت کوسنبھالا، دیوالیہ معیشت اب مستحکم ہوچکی ہے۔
معاون خصوصی نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی تعمیرکے لیے پانچ ارب کے بلاسودقرضےدینے کی منظوری دی جب کہ کابینہ نےترکی کے ساتھ اکنامک فریم ورک کی منظوری دی ہے، فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ یہ سال تعمیر پاکستان کا سال ہےاس سال نئی انڈسٹری نے آنا ہے ہائوسنگ سیکٹرکی بحالی ہونے جارہی ہے، مہنگائی اور بیروزگاری کو ختم کرنے کے لیے انڈسٹری کا لگنا ضروری ہے۔