احتساب عدالت نے چوہدری شوگر ملز کیس میں مریم نواز کو مزید 14 روز کے لیے نیب کی تحویل میں دیدیا۔
لاہور میں نیب نے چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار مریم نواز اور یوسف عباس کو 12 روزہ جسمانی ریمانڈ ختم ہونے پر احتساب عدالت کے جج وسیم اخترکے روبرو پیش کیا۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے کارکن بھی موجود تھے، پیشی کے موقع پر پولیس اورکارکنوں کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی، پولیس نے کچھ کارکنوں کو پکڑ لیا تاہم کیپٹن (ر) صفدر نے کارکنوں کو چھڑوا لیا۔
نیب پراسیکیوٹرکی جانب سے استدعا کی گئی کہ مریم نواز اور یوسف عباس سے منی لانڈرنگ کے الزام کی تحقیقات کرنے کے لئے مزید وقت درکار ہے، اس لیے دونوں ملزمان کو مزید جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں دیا جائے۔
مریم نوازکے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ منی لانڈرنگ کے الزام میں پہلے بھی تحقیقات ہوئی اس لیے ایک الزام میں بار بار تفتیش نہیں ہوسکتی ایسا کرنا آئین اورقانون کے منافی ہے۔
فریقین کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے مریم نوازاوریوسف عباس کے جسمانی ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی۔ عدالت نے مریم نواز اور یوسف عباس کو تفتیش کیلیے نیب کی تحول میں دیدیا۔ عدالت نے حکم دیا کہ دونوں ملزمان کو 4 ستمبرکو دوبارہ پیش کیاجائے۔
واضح رہے کہ نیب نے 8 اگست کو مریم نوازکو چوہدری شوگرملز کیس میں اُس وقت حراست میں لیا تھا جب وہ اپنے والد نواز شریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھیں۔
نیب کا موقف ہے کہ چوہدری شوگر ملز کے ذریعے بڑے پیمانے پرمنی لانڈرنگ ہوئی، شروع میں مریم نواز کے 8 لاکھ روپے سے زائد شیئرتھے، 2008 میں ان کے نام پر41 کروڑ روپے کے شیئرز ہوگئے،مریم نواز کے چچا زاد بھائی یوسف عباس چوہدری شوگرمل میں شیئرہولڈراورڈائریکٹر بھی رہے ہیں، ان کا اکاؤنٹ منی لانڈرنگ کے لیے استعمال ہوا اوران کے اکاؤنٹ میں رقم آنے کے بعد چوہدری شوگر مل منتقل کی گئی۔