چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے صدرمملکت کی جانب سے مقررکیے گئے دو نئے اراکین الیکشن کمیشن سے حلف لینے سے معذرت کرلی۔
بلوچستان سے منیراحمد کاکڑاورسندھ سے خالد محمود صدیقی کو الیکشن کمیشن کا ممبرلیا گیا ہے،صدرمملکت کی جانب سے دونوں نئے ارکان الیکشن کمیشن کی تقرری کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کا مؤقف ہے کہ نئے ارکان کا تقررآئین کے خلاف کیا گیا ہے۔
ذرائع کا بتانا ہے کہ چیف الیکشن کمشنر نے دونوں نئے اراکین الیکشن کمیشن سے حلف لینے سے معذرت کرتے ہوئے وزارت پارلیمانی امور کو فیصلے سے آگاہ کر دیا ہے۔
سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے اس حوالے سے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ صدر کی جانب سے الیکشن کمیشن کے دو ممبران کی تقرری آئین کی خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ افسوس ناک ہے کہ پارلیمنٹ اورآئین پرحملہ اندر سے کیا گیا،صدر نے بدنیتی پرمبنی ارادے سے اٹھارویں ترمیم کی خلاف ورزی کی۔ان کا کہنا ہے کہ صدر پارلیمنٹ کا حصہ ہیں اورانہوں نے اٹھارہویں ترمیم کی خلاف ورزی کی۔
رہنما پیپلز پارٹی نے کہا کہ اٹھارویں ترمیم میں صوابدیدی اختیار کے الفاظ ہٹا کر پارلیمانی کمیٹی کو شامل کیا گیا تھا اور آئین کے مطابق وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر اتفاق رائے سے ممبران کے تین نام بھیجتے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم اور قائد حزب اختلاف کے درمیان ابتدائی مشاورت نہیں ہوئی۔