وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ کشمیر کی آزادی کا موقع آگیا ہے اور دنیا ساتھ دے یا نہ دے ہم کشمیر کے مسئلے پر آخری حد تک جائیں گے جبکہ ایٹمی جنگ ہوئی تو اس کے اثرات پوری دنیا پر پڑیں گے۔
قوم سے خطاب میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ کشمیر پالیسی کا فیصلہ کن وقت آگیا ہے، بھارت نے آخری پتہ کھیل دیا ہے اور اب کشمیر کی آزادی کا تاریخی موقع ہے، مودی نے مقبوضہ کشمیر کی حیثیت ختم کرکے بہت بڑی تاریخی غلطی کی، بھارت نے پانچ اگست کو پیغام دیا کہ ہندوستان صرف ہندوؤں کا ہے اور سیکولرازم کو ختم کر دیا، انہوں نے اپنے آئین اور سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی، تکبرکی وجہ سے مودی نے یہ کام کیا، انہوں نے سوچا کشمیریوں پر اتنا تشدد کریں گے کہ وہ خاموش ہو جائیں گے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بھارتی فوج نے آزاد کشمیر میں آپریشن کا منصوبہ بنالیا تھا، ہمیں اطلاع مل چکی تھی اور ہماری فوج پوری طرح تیار تھی، ہم نے اس ایشو پر فوری طور پر دنیا سے بات کی، میں دنیا میں اب کشمیر کا سفیر بنوں گا اور اقوام متحدہ میں 27 ستمبر کو اس معاملے کو اٹھاؤں گا، کشمیر کے ساتھ دنیا کھڑی ہو یا نہ کھڑی ہو لیکن پاکستانی قوم کھڑی ہوگی، قوم کو بالکل مایوس ہونے کی ضرورت نہیں۔
انہوں نے کہا کہ پوری دنیا کے میڈیا کو بتاؤں گا کہ کشمیر میں کیا ہو رہا ہے، ہر جمعہ ہم ایک پروگرام کریں گے جس میں 12 بجے سے لے کر ساڑھے 12 بجے تک آدھے گھنٹے کے لیے پوری قوم شریک ہوگی۔
وزیراعظم نے کہا کہ مودی نے الیکشن جیتنے کے بعد پوری کوشش کی کہ پاکستان کو ایف اے ٹی ایف میں بلیک لسٹ کیا جائے جس کے لیے انہوں نے دنیا بھر میں لابنگ کی، بھارت کی پالیسی ایک نظریے آر ایس ایس پر قائم ہے جس میں مسلمانوں کیخلاف نفرت ہے، اسی نظریے نے گاندھی کو قتل، بابری مسجد کو شہید اور گجرات میں مسلمانوں کا قتل عام کیا، یہی نسل پرستی کا نظریہ آج ہندوستان پر حکومت کر رہا ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ آج مسلمان ممالک ہمارے ساتھ نہیں تو کل ہمارے ساتھ ہوں گے، بوسنیا میں قتل عام پر بھی مسلمان ممالک خاموش تھے، میڈیا نے بوسنیا کی آواز اٹھائی تو مسلمان ممالک بھی آگے آگئے، یہ مسئلہ جنگ کی طرف چلا گیا تو پاکستان اور بھارت دونوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں اور یہ جنگ کوئی بھی نہیں جیتے گا، پاکستان آخری سانس تک کشمیریوں کے ساتھ جائے گا۔
علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ جب تک مقبوضہ کشمیر آزاد نہیں ہو جاتا، ہر فورم پر آواز اٹھاؤں گا۔
صوابی میں غلام اسحاق خان انسٹیٹیوٹ کے نئے بلاک کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ قائد اعظم ہندو انتہا پسندوں کی سوچ سمجھ گئے تھے، اگر پاکستان نہ بنتا تو آج ہمارے ساتھ بھی وہی ہو رہا ہوتا جو آج کشمیریوں کے ساتھ ہو رہا ہے۔
وزیراعظم نے بتایا کہ پاکستان مخصوص وجہ سے بنا تھا، ہمیں پاکستان بنا کر دنیا کو بتانا تھا کہ اسلام کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اسلام میں پہلی مرتبہ خواتین کوحقوق دیئے گئے، اسلام میں جو غلام تھے انہوں نے مختلف ممالک پر حکومت کی۔
انہوں نے کہا کہ آر ایس ایس کا نظریہ مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری بنانا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے خود کو سفیر کشمیر کا ٹائٹل دیدیا ہے، قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ مقبوضہ کشمیر کی آزادی تک ہر فورم پر آواز اٹھاتا رہوں گا اور کشمیریوں کا مقدمہ لڑوں گا۔