سابق جج ارشد ملک کی اچانک موت کے سبب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے۔فائل فوٹو
سابق جج ارشد ملک کی اچانک موت کے سبب صورتحال تبدیل ہوگئی ہے۔فائل فوٹو

جج ارشد ملک کوبرطرفی کیلیے شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ

ہائیکورٹ کی انتظامی کمیٹی نے ویڈیو اسکینڈل پر جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرف کرنے کے لیے شوکاز نوٹس جاری کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

جج ارشد ملک کے ویڈیو اسکینڈل پر چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس سردار شمیم احمد خان کی زیرصدارت ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹر کمیٹی کا اجلاس ہوا۔

ہائیکورٹ کی ایڈمنسٹریٹو کمیٹی 7 ججز پر مشتمل ہے جس میں سینئر جج جسٹس مامون رشید شیخ، جسٹس سید مظاہر علی اکبر نقوی، جسٹس امین الدین خان، جسٹس امیر بھٹی اور جسٹس ملک شہزاد احمد خاں شامل ہیں۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں جج سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پربھی غورکیا گیا جب کہ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ جج ارشد ملک کو ملازمت سے برطرفی کے لیے شوکاز نوٹس جاری کیا جائے گا۔

ذرائع نے بتایا اجلاس میں یہ رائے بھی دی گئی کہ ویڈیو اسکینڈل کے بعد ارشد ملک کی پریس ریلیزاوربیان حلفی کے بعد رسمی انکوائری کی ضرورت نہیں۔

واضح رہےکہ مسلم لیگ (ن) نے احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کی ایک ویڈیو جاری کی تھی جس میں مبینہ طورپریہ بتایا گیا کہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک کو نوازشریف کو سزا سنانے کے لیے بلیک میل کیا گیا تاہم جج ارشد ملک نے ویڈیو جاری ہونے کے بعد ایک پریس ریلیزکے ذریعے اپنے اوپرعائد الزامات کی تردید کی تھی۔