جعلی اکاؤنٹس اور منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار سابق صدر آصف علی زرداری کو اسپتال سے ڈسچارج کر دیا گیا۔
آصف زرداری کو اسپتال سے ڈسچارج کرکے دوبارہ اڈیالہ جیل بھیج دیا گیا۔ ان کی جیل منتقلی کے موقع پرسخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے تھے۔ آصف زرداری کو دو دن قبل مختلف ٹیسٹس کے لیے جیل سے پمزاسپتال منتقل کیا گیا تھا۔
دوسری جانب پیپلز پارٹی نے آصف زرداری سے ملاقات کی اجازت نہ ملنے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ شیری رحمن اور فرحت اللہ بابر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آصفہ بھٹو کو ان کے والد سے ملنے نہیں دیا گیا، آصف زرداری کو ڈاکٹر کی تجویز کے برعکس جیل بھیج دیا گیا، یہ حکومت انتقام پراترآئی ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری کی چھوٹی صاحبزادی آصفہ بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ مجھے ڈاکٹروں نے بتایا کہ ہم پر بہت پریشرہے اورمیرے والد کو زبردستی دوبارہ جیل بھیج دیا گیا۔
آصفہ بھٹو زرداری کا پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھاکہ والد آصف علی زرداری کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، اگر انہیں کچھ ہوا تو ذمہ دار موجودہ حکومت ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ مجھے ڈاکٹروں نے بتایا کہ ہم پر بہت پریشر ہے اور کچھ دیر پہلے میڈیا کے ذریعے معلوام ہوا کہ والد کو زبردستی دوبارہ جیل بھیج دیا گیا، نیب تحویل میں ہونے والی میڈیکل رپورٹ میں واضح ہے کہ تین شریانیں بند ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ آصف زرداری ملک کے شہر ی اور وہ واحد صدر ہیں جو ملک سے بھاگے نہیں اور مقدمات کا سامنا کررہے ہیں، آصف زرداری کو حقوق نہ دے کر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ سابق صدر آصف علی زرداری کو گزشتہ روز اڈیالہ جیل سے پمز منتقل کیا گیا تھا جہاں ان کا مکمل چیک اپ کیا گیا تھا۔