مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزرا کے نام ای سی ایل میں شامل کرنے کا مطالبہ کردیا۔
اسلام آباد میں مسلم لیگ (ن) کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران احسن اقبال نے کہا کہ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے لیکن وزیراعظم اوروزیرخارجہ کشمیرکے معاملے پرسرگرم نظرنہیں آرہے، کشمیر کے معاملے پروزیراعظم کو بیرون ممالک کے دورے کرنے چاہئیں لیکن اسلامی ممالک کا دورہ کرکے اسلامی سلامتی کونسل کو بلانے کی کوشش کیوں نہیں کی جارہی۔
انہوں نے کہاکہ وزیرخارجہ آئے دن مریدوں کے جھرمٹ میں پریس کانفرنس کرتے نظرآتے لیکن انہوں نے چین کےعلاوہ کسی ملک کادورہ نہیں کیا، سنا ہے کہ بھارت کے لیے پاکستان کی فضائی حدود بند کی جارہی ہے، لگتا ہے حکومت کو سمجھ نہیں آرہا کہ مسئلہ کشمیر پر کیا کرنا ہے۔
احسن اقبال نے کہا کہ نئے پاکستان کا نعرہ فراڈ ثابت ہوا ہے، حکومت کے پاس کوئی پلان نہیں، روپے کی قدر میں 40 فیصد کمی سے کئی ہزار ارب کا قرضہ بڑھا، موجودہ حکومت نے ملکی معیشت کو ریڈزون میں داخل کردیا، حکومتی اقتصادی پالیسیوں نے معیشت کو بریک لگادی ہے، حکومت ٹیکس جمع کرنے میں ناکام اور بے بس نظر آتی ہے، دنیا میں کوئی ایسی مثال نہیں ملے گی، معیشت ایک سال میں ساڑھے 3 فیصد گر جائے۔
رہنما (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ ایک سال میں پاکستان کا بجٹ خسارہ 8.9 فیصد تک پہنچ گیا، ٹیکسوں کی وصولی نہ ہونے پر قرضوں پر انحصار کرنا پڑتاہے، حکومت نے ایک سال میں 10 ہزار ارب روپے قرض لیے ہیں،اتنےقرضے ہم نے 5 سال میں لئے۔حکومت نے شرح سود میں بےپناہ اضافہ کیا جس سے معیشت کا بیڑاغرق کیا گیا۔
ان کا کہناتھا کہ ایک سال میں بیرونی سرمایہ کاری میں 50 فیصد کمی واقع ہوچکی ہے۔ حکومتی اخراجات بڑھ رہے ہیں لیکن آمدنی میں اضافہ نہیں ہورہا۔ صنعتی سیکٹر میں ترقی رُک گئی ہے اور کارخانے بند ہوگئے ہیں۔
اپوزیشن رہنما کا کہنا تھا کہ سلیکٹڈ کا وقت گزر گیا عمران خان اب ریجکیٹڈ وزیراعظم ہیں، حکومتی پالیسیاں ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں، موجودہ حالات میں حکومت کو گھر بھیجنا مسائل کا واحد حل ہے، اپوزیشن جماعتیں اس پر متفقہ لائحہ عمل بنا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار کے پارٹی میں واپس آنے کا کوئی علم نہیں، چوہدری نثار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے پارٹی چھوڑ دی ہے۔