رحیم یارخان پولیس کے مبینہ تشدد سے دوران حراست ہلاک ہونے والے ذہنی مریض صلاح الدین کی نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد تدفین کردی گئی ہے۔
صلاح الدین کی میت کی کچھ تصاویرسوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہیں جن سے صاف ظاہر ہورہا ہے کہ پولیس اہلکاروں کی جانب سے کس بے دردی کے ساتھ اس پر تشدد کیا گیا ہے۔
فیس بک پر قمر نجیب خان نامی ایک صارف نے صلاح الدین کی میت کی تصاویر شیئر کی ہیں جن کے بارے میں انہوں نے دعویٰ کیا ہے کہ یہ تصاویر غسل کے وقت صلاح الدین کے بھائی نے بنائی تھیں۔
قمر نجیب کے مطابق صلاح الدین کے الٹے ہاتھ پرچاقو کے گہرے زخم کا نشان ہے اور ہاتھ کی پشت پھٹی ہوئی ہے۔ سیدھا ہاتھ جلایا ہوا ہے اور کھال ادھڑ چکی ہے جیسے استری سے جلایا گیا ہو۔ اس کی پسلیوں پر بھی مار کے نشان ہیں اور جسم کا شاید ہی کوئی حصہ ہو جہاں مار کے نشان نہ ہوں۔قمر نجیب خان کے مطابق صلاح الدین کی ٹانگوں کے بیچ جسم کے نازک حصوں پر بھی تشدد کیا گیا ہے۔