قائد حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز بھی جیل کے مکین بن گئے، احتساب عدالت نے اثاثہ جات کیس میں نیب کی طرف سے جسمانی ریمانڈ کے لیے کی گئی درخواست مسترد کرتے ہوئے ن لیگی رہنما کوجوڈیشل ریمانڈ پرجیل بھیج دیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں حمزہ شہباز کو احتساب عدالت کے جج چوہدری محمد امیر کی عدالت میں پیش کیا گیا،نیب نےمزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کرتے ہوئےکہاکہ حمزہ شہباز تفتیش میں تعاون نہیں کررہے، مزید ریمانڈ دیا جائے۔
وزیراعلیٰ آفس میں دو افراد کو تعینات کیا گیا تھا جو منی لانڈرنگ میں ملوث تھے،حمزہ شہباز ان کے بارے میں نہیں بتا رہے،معزز جج نے دونوں طرف کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد نیب کی درخواست مسترد کر دی اور ن لیگی رہنما کو جوڈیشل کرتے ہوئے اٹھارہ ستمبر کو دوبارہ پیش کرنے کا حکم سنایا،عدالتی فیصلے کے بعد حمزہ شہباز کو کیمپ جیل لاہور منتقل کر دیا گیا ہے۔
حمزہ شہباز کو کیمپ جیل کی بیرک نمبر پانچ میں نیب قیدیوں کے ساتھ رکھا جائے گا۔پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز شریف کو جیل بی کلاس ملے گی جبکہ ہفتہ کے روز اہل خانہ سے ملاقات کر سکیں گے۔
پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو میں حمزہ شہباز نے پولیس حراست میں ملزموں کی ہلاکتوں پر تشویش کا اظہار کیا اور بڑھتی ہوئی مہنگائی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا۔حمزہ شہباز نے گرفتاری کے بعد آج عدالت میں اپنی آٹھویں پیشی بھگتی، وہ چوراسی روز جسمانی ریمانڈ پر نیب کی تحویل میں رہے۔