وفاقی حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی کئی اہم شخصیات کے خلاف نیب کیسز سرد خانے کی نذر ہو گئے ہیں۔
حکومت اور اس کی اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والی سیاسی شخصیات کے خلاف نیب لاہور میں جاری تحقیقات سرد خانے کی نذر ہونے لگی ہیں، ان اہم ترین سیاسی شخصیات کے خلاف بیرون ملک سے میچول لیگل اسسٹنس کے نام پر منگوائے گئے جوابات کی پیروی سست روی کا شکار ہو چکی ہے۔
نیب لاہور نے برطانیہ، متحدہ عرب امارت اور دیگر ممالک سے پی ٹی آئی کے سینیئر رہنما عبدالعلیم خان، مسلم لیگ (ق) کے سینیئر رہنما اور پنجاب اسمبلی کے موجودہ اسپیکر چوہدری پرویز الٰہی اور سابق نگراں وزیراعظم چوہدری شجاعت حسین کے ریکارڈ کی فراہمی کے لیے رابطہ کیا تھا، ان سیاسی شخصیات کے خلاف کیس کی پیروی ایم ایل اے کے لیے یاد دہانی خط لکھنے تک محدود ہوگئی ہے۔
(ن) لیگ اور پیپلز پارٹی سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بھی نیب کو اسی حوالے سے زبردست تنقید کا سامنا ہے۔
اس حوالے سے نیب کے ترجمان کا کہنا کہ نیب کسی کا چہرہ نہیں بلکہ کیس دیکھتا ہے، نیب بیرون ممالک کو میوچل لیگل اسسٹنس کے لیے لکھے گئے خطوط کے جواب کا انتظار کررہا ہے، نیب کو جتنے بھی شواہد ملے اس حساب سے کیس کی تحقیقات جاری ہیں اور نیب کی جانب سے کیس میں کوئی تاخیر نہیں۔