فرانس کی علاقائی عدالت نے ایک کیس میں مرغے کو بانگ دینے کی اجازت دے دی جس پر پڑوسیوں کی نیند میں خلل ڈالنے کا الزام تھا۔
فرانسیسی جزیرے اولیراں میں موریس نامی مرغے پر ایک معمر جوڑے نے مقدمہ کیا تھا کہ اس کی بانگ(ککڑوں کڑوں) صبح کی نیند میں خلل کا سبب بنتی ہے لہذا اسے چپ کرایا جائے۔مقدمہ ایک معمر جوڑے نے دائر کیا تھا جو چھٹیاں گزارنے کی غرض سے وہاں اپنے گھرمیں قیام پذیز تھا۔
مرغے کا مقدمہ لڑنے والی خاتون وکیل نے کہا کہ 40ہمسایوں میں سے صرف دو افراد کو ککڑوں کڑوں(بانگ) سے مسئلہ ہے۔فیصلہ حق میں آنے کے بعد مرغے کی مالکن نے کہا کہ موریس نے آج پورے فرانس کا مقدمہ جیتا ہے۔مرغے کی مالکن کورین فیسو موریس نے نیوز ایجنسی کو بتایا کہ موریس کی ’بانگ‘ روکنے کے لیے انہوں نے متعدد بار ایک تاریک ڈربے میں بند کیا تاکہ اس تک سورج کی روشنی نہ پہنچ سکے۔
اپنی نوعیت کے انوکھے مقدمے کی کارروائی سننے کے لیے آئے ایک دیہاتی نے کہا کہ یہ درحقیقت شہری اور دیہاتی عوام کے درمیان فرق کا نتیجہ ہے، ہم شہر جا کرمطالبہ نہیں کرتے کہ یہاں گاڑیوں کا شوراور وام کی بھیڑکیوں ہے؟۔
دوماہ قبل کیس کی پہلی سماعت پر مدعی اورملزم توجج کے سامنے حاضر نہیں ہو سکے لیکن موریس کے ساتھی ایک مرغی اورایک مرغا عدالت کے احاطے میں گھومتے پائے گئے تھے۔