پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما اور سینیٹر رضا ربانی نے کہاہے کہ ہم حکومت سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہیں، حکومت مستعفی ہو کر ملک میں دوبارہ انتخابات کرائے۔
سینیٹر رضا ربانی کا وزیر اطلاعات سندھ سعید غنی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی میں آرٹیکل 149 کے نفاذ کی بات کی گئی ہے لیکن آرٹیکل 149 صرف ہدایت تک محدود ہے، وفاقی حکومت کی جانب سے کراچی کا انتظام سنبھالنے کی باتیں غیر آئینی اور غیر قانونی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کی معاشی صورت حال بدترین ہے، اور یہ صورت حال وفاقی حکومت کی ناقص کارکردگی کی وجہ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت ہوش کے ناخن لے کیونکہ یہ مسئلہ کچرے کا نہیں۔
رضا ربانی نے سوال کیا کہ جب قوم بھارت کی حقیقت دنیا کو بتا رہی تھی اس وقت آپ کو کراچی سے متعلق بات کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ آرٹیکل 149 کی بات کرنا صوبائی خودمختاری پر حملہ نہیں ہے؟ یہ کس کے ایجنڈے پر کام کررہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ این ایف سی 8 سال گزرنے کے باوجود نہیں آیا، صوبوں کو ان کے حقوق سے محروم کیا جا رہا ہے۔رہنما پیپلز پارٹی نے دعویٰ کیا کہ صوبوں کے اختیارات کم کرنا آئی ایم ایف کی شرائط میں شامل تھا۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد صوبوں کا پیسہ ہڑپ کرنا چاہتا ہے، اگر کوئی اس خام خیالی میں ہے کہ وہ اٹھارہویں ترمیم کو ختم کر دے گا تو وہ احمقوں کی جنت میں رہتا ہے۔