بھارت نے کرتار پور راہداری کھولنے کی پاکستانی پیشکش مسترد کر دی۔فائل فوٹو
بھارت نے کرتار پور راہداری کھولنے کی پاکستانی پیشکش مسترد کر دی۔فائل فوٹو

کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ

پاکستان نے کرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

پاکستان نے سکھ برادری کا گردوارہ دربار صاحب تک فعال رسائی کا خواب پورا کر دکھایا اورکرتارپور راہداری کا افتتاح 9 نومبر کو کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 2019 بابا گرونانک کی 550ویں سالگرہ کی تقریبات اور کرتارپور راہداری منصوبے کی تکمیل کا سال ہے جب کہ وزیراعظم عمران خان نے 28 نومبر 2018 کو کرتارپور راہداری کا سنگ بنیاد رکھا۔

کرتارپور راہداری 2 مراحل پر مشتمل منصوبے ہے جس کے پہلے مرحلہ پر 86 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے، پہلا مرحلہ امیگریشن ٹرمینل، گوردوارہ توسیع اور 6.8 کلومیٹر شاہراہ کی تعمیرپرمشتمل ہے، یاتریوں کے لیے پارکنگ، طبی اور دیگر سہولیات کی فراہمی بھی پہلے مرحلے کا حصہ جب کہ دوسرا مرحلہ ہوٹلز، ہاسٹلز، دیگر رہائشی سہولیات پر مشتمل ہے اور دریائے راوی پر800 میٹرطویل پل بھی دوسرے مرحلے میں تعمیر ہوگا۔

گوردوارہ دربار صاحب کی توسیع، تزئین وآرائش سکھ مذہبی پیشواﺅں کی مشاورت سے ہوئی، گوردوارہ کی تعمیر میں سکھ مذہب اور تاریخی اہمیت کا مکمل خیال رکھا گیا ہے جب کہ پاکستان نے منصوبہ پر مقامی وسائل خرچ کیے اور کوئی بیرونی امداد نہیں لی، بھارت سے یاتریوں کا کرتارپورراہداری میں بغیر ویزہ مفت داخلہ ہوگا، یاتری بذریعہ بس گوردوارہ تک پہنچ کر آزادانہ مذہبی رسومات ادا کر سکیں گے۔