قصور میں زینب قتل کیس کے بعد ایک اوردردناک سانحہ،اغواکیے گئے تین بچوں کو سفاکی سے قتل کرکے لاشیں گڑھے میں دبادی گئیں ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسرنے ملزمان کی جلد گرفتاری کی یقین دہانی کروادی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق قصورکے علاقہ چونیاں کے مختلف علاقوں سے اغواکیے جانیوالوں تین بچوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں جبکہ ایک بچہ تاحال لاپتہ ہے۔
ایک روز قبل اغواہونیوالے فیضان کی لاش چونیاں بائی پاس سے قریب سے برآمد ہوئی جس کی شناخت ہوگئی ہے جبکہ ڈھائی ماہ قبل اغواکیے گئے علی اور سلمان کی لاشیں بھی اسی جگہ سے برآمد ہوئی ہیں جن کی شناخت نہیں ہوسکی۔یکم جون کو اغواہونیوالا 12سالہ عمران تاحال لاپتہ ہے ۔
ڈی پی او قصورعبد الغفار قیصرانی کا کہناہے کہ بچوں کو اغواکے بعد قتل کرکے گڑھوں میں دبایا گیا تھا ۔انہوں نے کہا کہ ملزمان کوجلد گرفتارکرلیا جائے گا۔ پولیس کے مطابق گڑھوں سے ملنے والی ہڈیوں کا ڈی این اے کروایا جائے گا تاکہ لاشوں کی شناخت ہوسکے۔
وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکا چونیاں میں بچوں کی لاشیں برآمد ہونے کے افسوسناک واقعہ کا سخت نوٹس لے لیا،ملزمان کا جلد سراغ لگا نے کا حکم،ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے،مقتول بچوں کے خاندانوں کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے گی۔