قومی اسمبلی میں گزشتہ روز بلاول بھٹو کی تقریر سینسرکرائی گئی۔فائل فوٹو
قومی اسمبلی میں گزشتہ روز بلاول بھٹو کی تقریر سینسرکرائی گئی۔فائل فوٹو

 برطانیہ نے دنیا کونیوٹن دیا،ہمارے پاس یوٹرن ہے۔عبدالقادرپٹیل

مسلم لیگ ن کے رہنما ڈاکٹر درشن نے کہا ہے کہ گھوٹکی میں ہندوؤں کی عبادت گاہوں اور مزارات پر حملے کرکے پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کی گئی ہے۔

اسپیکراسد قیصرکی زیرقیادت قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہارِ خیال کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگرتحفظ نہیں دیا جاتا توآرڈیننس پاس کرکے کہ کہیں کہ سارے ہندو مسلمان بن جائیں،پختونخوااور بلوچستان میں ایسے واقعات تو نہیں پیش آتے۔

اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پورا پاکستان آپ کے ساتھ  کھڑا ہے، آپ جیسی قانون سازی کرنا چاہتے ہیں بل لائیں پوری پارلیمنٹ آپ کی حمایت کرے گی۔

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما رمیش لال نے کہا کہ پتہ نہیں یہ شرپسند کون ہیں جو پاکستان کو بدنام کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ دہشت گردوں کے ساتھ تعلق رکھنے والے وزرا کے خلاف کاروائی ہونی چاہیے۔

اسپیکر قومی اسمبلی نے جواب دیا کہ گزشتہ روز مسلم برادری گھوٹکی میں ہندو بھائیوں کی حفاظت کے لیے جاگتی رہی ہے۔

وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ بلاول بھٹو کہتے ہیں بارش ہوتی ہے توپانی آتا ہے،زیادہ بارش سے زیادہ پانی آتا ہے، ان کے اس بیان میں کوئی منطق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں میں 43 افراد جاں بحق ہوئے کیا آپ نہیں چاہتے کراچی والوں کو سہولیات ملیں؟ وفاق کراچی والوں کو سہولت دینے کی بات کرتا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ تقسیم کی بات کرنے والے خود تقسیم ہوجائیں گے، وفاق بچے گا لیکن آپ کی سیاست نہیں بچےگی، بی آئی ایس پی کے ڈیٹا کے مطابق سب سے زیادہ غربت سندھ میں ہے۔

مراد سعید کے تقریر پررد عمل دیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنماعبدالقادر پٹیل نے کہا کہ یہ باتیں چیخ پکار کے بجائے آرام سے بھی کی جاسکتی تھیں۔

عبدالقادرپٹیل کی تقریرکے دوران ارکان اسمبلی نے شورشرابا شروع کر دیا جس پران کا کہنا تھا کہ ہم نے بہت تحمل سے چیخ و پکار سنی،مجھےمجبورنہ کریں کہ میں ایوان کومچھلی بازارمیں تبدیل کردوں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے قربانیاں دے کر پاکستان اور وفاق کو بچایا ہے، روزانہ کھڑے ہوکراپوزیشن کےخلاف باتیں کی جاتی ہیں، آپ کو سیاست میں آئے جتنے دن ہوئے ہماری قید کی مدت اتنی ہے۔

ان کہنا تھا کہ میں بلاول بھٹو کے بیان کے ساتھ کھڑا ہوں، نئے دور کا شریف الدین پیرزادہ 149 کی بات کرتا ہے، ماضی میں اے کے47 کے زور پر کراچی چلایا جاتا تھا، سیکیورٹی اداروں نے قربانیاں دے کر امن قائم کیا، کیا آپ چاہتے ہیں کراچی میں وہی حالات ہوجائیں؟

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان یوٹرن پرفخرکرتے ہیں، برطانیہ نے دنیا کونیوٹن دیا جبکہ ہمارے پاس یوٹرن ہے۔

بعد ازاں کورم پورا نہ ہونے پرایوان کا اجلاس جمعرات صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیا گیا۔