مشیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاہے کہ حکومت نے مریم نواز سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے خلاف اپیل دائرکرنے کا فیصلہ کیاہے،اس فیصلہ میں لکھا گیاہے کہ یہ ایک نان فنکشنل عہدہ ہے ، ہماری رائے میں سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت کوئی بھی مجرم شخص کسی عہدے پرفائز نہیں ہوسکتا۔
کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ وزیر اعظم کشمیر کے سفیر بن کر امریکہ جارہے ہیں اور وہ امریکہ جاکر مختلف شخصیات سے ملاقاتیں کریں گے ۔وزیر اعظم جنرل اسمبلی میں مسئلہ کشمیر بھرپور طریقے سے اجاگر کریں گے ۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میڈیاکی آزادی پر یقین رکھتے ہیں، ذمہ دار میڈیا کا کردار ریاست کیلیے لازم وملزوم ہے۔میڈیا کے احتسابی عمل کا آغاز کیا جارہاہے، کابینہ نے فیصلہ کیاہے کہ خصوصی میڈیا ٹربیونل قائم کیے جائیں گے ۔ میڈیا ٹربیونل میں جو بھی جائے گا ، اس کا فیصلہ 90دن میں کیاجائے گا، خصوصی میڈیا ٹربیونل کی سرپرستی اعلیٰ عدلیہ کرے گی ۔
انہوں نے کا کہ میڈیا کو ریاست کا چوتھا ستون مان لیاگیاہے اور میڈیا ٹربیونلز کا مقصد میڈیا سے متعلق شکایات کا فوری ازالہ کرنا ہے ۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے مریم نواز کے خلاف پٹیشن کو مسترد کیاہے ،حکومت نے اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا فیصلہ کیاہے ۔ اس فیصلہ میں لکھا گیاہے کہ یہ ایک نان فنکشنل عہدہ ہے جوکہ ن لیگ کی جانب سے الیکشن کمیشن کو بتایا گیاہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہماری رائے میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ سپریم کورٹ کے اس فیصلے کی خلاف ورزی ہے جس کے تحت کوئی بھی مجرم شخص کسی عہدے پر فائز نہیں ہوسکتا ۔
ان کا کہنا تھا کہ اس فیصلے سے دوچیزیں سامنے آئی ہیں ، ایک یہ کہ مریم نواز سزا یافتہ ہیں اوردوسرا وہ جنرل سیکریٹری یا کسی اور عہدے پر فائز نہیں ہوسکتیں۔
انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے جلد اپیل سامنے آجائیگی ، وزیراعظم عوامی سہولیات سے متعلق کابینہ کے مختلف افراد سے رائے لیتے ہیں،اس سلسلے میں وفاقی وزیر صحت نے اپنی آراءبیان کی ہیں۔