امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکمرانوں کے بیانات اور ٹوئٹ سے آگے بڑھ کرعملی اقدام کرنے کا وقت آن پہنچا اب حکومت کے پاس دو راستے ہیں کہ جنگ سری نگر میں لڑنی ہے یا اسلام آباد میں لڑنی ہے۔
سرگودھا میں جماعت اسلامی کے تحت منعقدہ ’کشمیر بچاؤ مارچ‘ سے خطاب کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کے ایل او سی کراس کرنے والوں کو دشمن قراردینے کے بیان سے امریکا اور مودی خوش ہوئے، اس بیان سے کشمیریوں کو پیغام ملا کہ آپ کو مرنا ہے، ہم نہیں آئیں گے، ہم اس بیان کو مسترد کرتے ہیں اب وزیراعظم آپ کو ایکشن لینا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا کہ وزیراعظم صاحب نے جلسے میں اعلان کیا ایل او سی کراس کرنے والا پاکستان کا غدارہو گا، میں پوچھنا چاہتا ہوں اگرانڈیا نے آزاد کشمیرپرحملہ کیا تو پھر کارروائی کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام کا صبر کا پیمانہ لبریز ہو رہا ہے،46 دنوں سے ہمارے 80 لاکھ کشمیری مسلمان اجتماعی قبر میں ہیں اور حکمران تقاریر اور ٹویٹ پر ٹویٹ دے رہے ہیں، کشمیری پاکستان کی فوج اور پاکستان کے مجاہدوں کا انتظار کر رہے ہیں۔