ڈاکٹر عمران فاروق قتل کیس میں برطانوی شواہد کی تفصیلات موصول ہو گئی۔
برطانوی حکومت نے مجموعی طورپر26 دستاویزی شواہد پاکستان کو فراہم کیے، ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے لسٹ اسلام آبادہائیکورٹ میں جمع کرا دی ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈاکٹرعمران فاروق قتل کیس میں برطانوی شواہد کی تفصیلات موصول ہو گئی،برطانوی حکومت نے مجموعی طورپر26 دستاویزی شواہد پاکستان کو فراہم کیے،دستاویز کے مطابق تصویری شواہد بھی برطانوی شواہد میں شامل ہیں،اس کے علاوہ ڈیتھ سرٹیفکیٹ اورپوسٹ مارٹم رپورٹ بھی فراہم کی گئی ہے۔
ذرائع کا کہناہے کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے مطابق چھریوں سے عمران فاروق کو قتل کیاگیا،دستاویزکے مطابق فرانزک فنگر پرنٹس رپورٹس تیار کرنے والے ماہرین کے بیان بھی شامل ہیں،اس کے علاوہ اہم ترین گواہوں کے بیانات بھی برطانوی شواہدشامل ہیں۔
2 جون 2008 کا عمران فاروق کا تصدیق شدہ بیان بھی شواہد کا حصہ ہے،ڈپٹی اٹارنی جنرل ارشد کیانی نے لسٹ اسلام آبادہائیکورٹ میں جمع کرا دی۔