آزاد کشمیر، پنجاب اور خیبرپختون خوا سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں زلزلے کے نتیجے میں20 افراد کے جاں بحق جب کہ 300 سے زائد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاع ہے۔
آزاد کشمیر سمیت ملک کے کئی علاقوں میں شدید زلزلہ آیا ہے جس کی شدت اتنی زیادہ تھی کہ خوف و ہراس پھیل گیا۔ لوگ کلمہ طیبہ کا ورد کرتے ہوئے عمارتوں، دفاتراور گھروں سے باہر نکل آئے۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق زلزلے کی شدت 5.8 ریکارڈ کی گئی اور اس کا مرکز جہلم سے 5 کلو میٹر شمال کی طرف تھا جب کہ گہرائی زیر زمین 9 کلو میٹر تھی۔زمین میں گہرائی کم ہونے کی وجہ سے قریبی علاقوں میں زیادہ نقصانات کا خدشہ ہے۔
میرپور میں زلزلےسےعمارت گرگئی جس کے نتیجے میں وہاں موجود 50 افراد ملبے تلے دب گئے۔ متعددافراد کو زخمی حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ زلزلے سے سڑکوں پر گہرے شگاف پڑگئے اور کئی گاڑیاں الٹ گئیں جس کے باعث آمد و رفت منقطع ہوگئی ہے۔
سہ پہر 4 بج کر 2 منٹ آنے والے زلزلے سے سب سے زیادہ تباہی کے اطلاعات آزاد کشمیر کے علاقے میرپور سے ملی ہیں جہاں 80 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق زخمیوں میں سے 4 افراد دم توڑ گئے ہیں جب کہ سڑکیں تباہ ہونے کے باعث دیگر زخمیوں کو اسپتالوں تک پہنچانے میں دشواری کا سامنا ہے۔میرپور کے علاقے جاتلاں میں سڑکیں مکمل طور پر ٹوٹ گئی ہیں اور متعدد گاڑیاں بھی الٹ گئی۔
لاہور میں شدید ترین زلزلہ کے جھٹکوں کے بعد فضائی آپریشن عارضی طور پر معطل کر دیا گیا ہے۔
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور پنجاب کے مختلف شہروں راولپنڈی، لاہور، فیصل آباد، ٹیکسلا،واہ کینٹ، جہلم، سوہاوہ، جھنگ، سرگودھا، سمندری، چنیوٹ، جنڈیالہ شیر خان، ٹوبھہ،گوجرخان، اٹک، اوکاڑہ، رائیونڈ، خوشاب، جڑانوالہ میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
ادھر خیبر پختون خوا میں بھی پشاور، ہری پور، ایبٹ آباد، صوابی ، بونیر ، سوات ، دیر ، چترال سمیت کئی علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق بھارتی پنجاب اور دہلی تک زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ بڑی تعداد میں لوگ زخمی بھی ہیں تاہم ان کی تعداد کے بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا،،
راجہ قیصر کا کہناتھا کہ این ڈی ایم اے اور پی ڈی ایم اے اور دیگر ریسکیواداروں نے اپنا کام شروع کردیا ہے اور نقصانات کے حوالے سے معلومات اکٹھی کی جارہی ہیں۔
آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی پاک فوج کو فوری طورپر میر پور میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امدادی کمک پہنچانے کی ہدایت کی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چيف کی ہدایت پر سول انتظامیہ کی مدد کے لیے آرمی کے دستے اور میڈيکل اسٹاف روانہ کردیا گيا ہے۔
غیر مصدقہ اطلاعات ملی ہیں کہ منگلا ڈیم سے ڈاؤن اسٹریم کی طرف نہر کنارے سڑکوں میں دراڑیں پڑ گئی ہیں۔ ترجمان منگلا ڈیم کا کہنا ہے کہ ٹیمیں ڈیم کی مانیٹرنگ کررہی ہیں، جلد ہی ڈیم کا سروے مکمل ہوجائے گا۔ اس سے پہلے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے پنجاب اور آزادکشمیر میں زلزلے سے متاثرہ علاقوں کی تفصیلات طلب کرلی ہیں۔ میر پور میں تمام اسپتالوں میں ایمر جنسی نافذ کردی گئی۔
وزیراعظم راجہ فاروق حیدر نے زلزلے کی اطلاع ملتے ہی دورہ لاہور مختصرکردیا، وہ امدادی کاموں کی نگرانی خود کریں گے۔ اس سلسلے میں انہوں نے ریسکیواداروں کوامدادی سرگرمیاں تیزکرنےکی ہدایات کردی ہیں۔