پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جنوری میں راولپنڈی آنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کٹھ پتلی حکومت کے سہولت کاروں کوجنوری تک کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں،یکم جنوری کےبعداگران کو نہیں نکالا گیاتو جیالوں کو نہیں روکیں گے،ہم پنڈی پہنچیں گےجہاں آپ ہمارا ٹرائل کرتے ہو
بلاول نے کہا کہ ہم نے ایوب خان، ضیاالحق اورمشرف کو بھگا دیا، یہ کٹھ پتلی کچھ نہیں،اٹھارویں ترمیم کا خاتمہ اور کراچی پر قبضہ حکومت کی بھول ہے،آصف زرداری سے تحقیقات میں خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں کو بٹھایا گیا ،اس طرح کے ہتھکنڈوں سے یہ ہمیں دبانا چاہتے ہیں لیکن یہ ان کی بھول ہے کہ ہم ڈر جائیں گے۔
سکھر میں سید خورشید شاہ کی رہائش گاہ آمد پرمیڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہپاکستان پیپلزپارٹی ڈیل پرلعنت بھیجتی ہے, ہم عوام کے معاشی،انسانی اورجمہوری حقوق کا سودا نہیں کریں گے, جسے گرفتار کرنا ہے کرلیں مگر پاکستان پیپلزپارٹی اپنے اصولوں پر سمجھوتا نہیں کرے گی،الیکشن سے قبل متنبہ کیا تھا کہ اسٹیبلشمنٹ، کٹھ پتلی اتحاد بنا کرعوام کے حقوق چھیننا چاہتی ہے اور اب انہیں اقتدار سونپ کرعوام کے جمہوری، انسانی اور معاشی حقوق پرحملے شروع ہو چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کٹھ پتلیوں کو اقتدار سونپا گیاتو عوامی حقوق پرحملے شروع ہو گئے ہیں،سندھ نے ہمیشہ غیر جمہوری قوتوں کو شکست دی ہے،پورے پاکستان سے کٹھ پتلی کو جتوایا گیامگرسندھ میں کٹھ پتلی کامیاب نہ ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ کی عوام شہیدذوالفقارعلی بھٹو کےنواسے کےساتھ ہے کیونکہ سندھ کے عوام نے ہمیشہ بینظیر بھٹو کا ساتھ دیاہے، اگر ملک بچا ہوا ہے اور اٹھارہویں ترمیم بچی ہوئی ہے تو صرف پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہے ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جمہوری حقوق، انسانی اور معاشی حقوق پر سودا نہیں کریں گے،اٹھارہویں ترمیم کو ختم نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ثبوت کے بغیر گرفتار کرکے سزا دلوائی جارہی ہے، یہ سمجھتے ہیں سیاسی قیادت کو گرفتار کرکے عوام کی آواز دبا سکتے ہیں،کراچی پر قبضہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے،یہ سمجھتے ہیں کراچی پر قبضہ اور اٹھارہویں ترمیم ختم کردیں گے یہ انکی بھول ہے۔
بلاول بھٹوزرداری نے کہا کہ آصف زرداری اور فریال پر جھوٹے مقدمات بنا کرگرفتار کیا گیا،آصف زرداری سے تحقیقات میں خفیہ ایجنسیوں کے نمائندوں کو بٹھایا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے لیے الگ قانون بنایا جاتا ہے،آصف زرداری اورفریال تالپورکو پنڈی میں رکھا جاتا ہے،پنڈی میں ایسا کیا ہے کہ انہیں وہاں رکھا جاتا ہے؟۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ پنڈی میں ہی ذوالفقارعلی بھٹو اور بینظیر بھٹو کو شہید کیا جاتا ہے،یہ ہمیں دبانا چاہتے ہیں،انہیں نہیں معلوم ہم بینظیر بھٹو کے ماننے والے ہیں، ہم نے ہرآمر کا مقابلہ کیا ہے اورآگے بھی کرتے رہیں گے۔
بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ اس سال کے آخر تک اگر اس کٹھ پتلی، دھاندلی زدہ اورغیرجمہوری حکومت کو نہیں نکالا گیاتو کوئی طاقت جیالوں کوروک نہیں سکے گی، اگر 126 دن کا دھرنا برداشت ہوسکتا ہے تو پاکستان پیپلزپارٹی کا جمہوری احتجاج بھی پنڈی کو برداشت کرنا پڑے گا۔
انہوں نے کہا کہ اسٹیبلسمنٹ پر کبھی کسی نے یہ الزام نہیں لگایا کہ وہ القائدہ کے پیچھے ہے مگر یہ نالائق اورنااہل وزیراعظم امریکہ جاکرکہتا ہے کہ ہماری فوج نے القائدہ کو سپورٹ کیا ہے،یہ غلطی نہیں یہ اپنے ہی ملک پرظلم ہے۔