کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کرکے مسائل کا حل ممکن بنائیں،فائل فوٹو
کے الیکٹرک انتظامیہ سے جلد ملاقات کرکے مسائل کا حل ممکن بنائیں،فائل فوٹو

مودی کے گھمنڈ نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا۔وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے حالیہ اقدامات اوراس کے گھمنڈ نے خطے کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

وزیراعظم نے نیو یارک ٹائمز کے اداراتی بورڈ سے گفتگو کے دوران انہیں بھارت کے غیرقانونی اور یکطرفہ جموں و کشمیرپرتسلط اوروہاں ہونے والی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال بہت خطر ناک ہے ، خوف ہے کہ کرفیواٹھنے پرمقبوضہ کشمیر میں قتل عام ہوگا ۔

انہوں نے کہا کہ میری جنرل اسمبلی میں تقریرسے کچھ نہ ہوا تو دنیا کوپتہ چل جائیگا کہ کشمیرمیں کیا ہورہاہے ، بھارتی فوجیوں نے مقبوضہ کشمیر کا محاصرہ کررکھاہے ۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پراقوام متحدہ سے مدد کی اپیل کریں گے ، بھارت کوسمجھ نہیں کہ اس کے کتنے خطرناک نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ مقبوضہ کشمیر میں مداخلت کرے ، اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر پر بات نہیں کرے گا تو کون کرے گا؟ اقوام متحدہ نے فعال کردار ادا نہ کیا توحالات خراب ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مسئلہ کشمیر پر غیر سنجیدہ رویے کا مظاہرہ کررہاہے ، غرور لوگوں کوسمجھدار ہونے سے روکتاہے ، پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں ، حالات خراب ہوسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ’میں عالمی طاقتوں سے توقع رکھتا ہوں کے وہ مودی کو اس بات پر مجبور کریں کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مبصرین کو آنے کی اجازت دے۔‘

ان کہنا تھا کہ بین الاقوامی میڈیا مودی کے اصل چہرے کو بے نقاب کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ افغانستان میں امن سے سب سے زیادہ فائدہ پاکستان کو ہوگا۔ میرا خیال ہے کہ امریکہ طالبان مذاکرات بحال ہونے چاہیے۔

انہوں نےکہا کہ پاکستان کی معیشت درست سمت پر گامزن ہے اور مشکل وقت گزر چکا ہے۔ ہم ملک میں کاروبار اور سرمایہ کاری کے فروغ کے لیے آسانیاں پیدا کر رہے ہیں۔

وزیراعظم عمران خان کی ناروے کے وزیراعظم سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان نے نیویارک میں ناورے کے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے ناورے کے وزیراعظم کو خطے کی موجودہ صورتحال سے آگاہ کیا۔

پاکستان نے ناورے کے ساتھ تجارت و سرمایہ کے ذریعے اقتصادی روابط بڑھانے میں دلچسپی کا اظہار کیا۔ جب کہ دونوں وزرائے اعظم کا دوطرفہ تعلقات کے فروغ پر بھی اتفاق ہوا۔ اس موقع پر وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ناورے میں مقیم پاکستان کمیونٹی دونوں ممالک کی دوستی کو مضبوط بناتی ہے۔

وزیراعظم کی ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر سے ملاقات

وزیر اعظم عمران خان کی نیویارک میں ہیومن رائٹس واچ کے ایگزیکیٹیو ڈائریکٹر کینیتھ راتھ کے ساتھ  بھی ملاقات ہوئی۔ وزیراعظم نے کینیتھ راتھ کو مقبوضہ جموں و کشمیر میں ہندوستانی افواج کی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں تاریخ کا سب سے بڑا انسانی سانحہ ہونے کا خدشہ ہے بھارت خطے کی آبادیاتی ترتیب کو متاثر کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

وزیر اعظم نے بتایا کے ایک اندازے کے مطابق 15 ہزار نوجوانوں کو غیر قانونی حراست میں لیا گیا ہے۔ وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھارت کو مجبور کریں کہ وہ مبصرین کو آنے کی جازت دے۔ میں یہاں کشمیر کا سفیر بن کر آیا ہوں اور بھر پور طریقے سے ان کا مقدمہ پیش کروں گا۔

وزیراعظم کی مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس سے ملاقات

وزیراعظم عمران خان نے نیویارک میں مائیکروسافٹ کے بانی بل گیٹس کے ساتھ بھی ملاقات کی جس میں مشیر خزانہ، مشیر تجارت اور معاون خصوصی برائے تخفیف غربت ثانیہ نشتر بھی موجود تھیں۔  ملاقات کے دوران پاکستان اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے درمیان احساس پروگرام کے تعاون کے لیے مفاہمتی یاداشت پر دستخط ہوئے۔

بل گیٹس فاؤنڈیشن احساس پروگرام کو فنڈز، تکینیکی امداد اور صحت اور غذا کی بہتری کے لیے عالمی ماہرین کی مدد فراہم کرے گی۔ احساس پروگرام میں غربت کے خاتمے کے 134 پالیسی اقدامات شامل ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان میں غربت کے خاتمے کے لیے سب سے بڑا پروگرام شروع کیا ہے،  خوشی ہے کہ بل گیٹس فاؤنڈیشن احساس پروگرام کو مختلف شعبوں میں مدد فراہم کرے گی۔ بل گیٹس فاؤنڈیشن دوران زچگی اموات کی شرح کم کرنے اور صحت کے شعبے میں بہتری کے لیے تعاون کرے گی۔

ملاقات میں احساس پروگرام میں شامل ون ویمن ون بینک پروگرام کے خواتین کو با اختیار میں کردار پر بھی گفتگو ہوئی۔  وزیراعظم عمران خان نے ملک سے پولیو کے ہمیشہ کے لیے خاتمے کے عزم کا اظہار بھی کیا۔ بل گیٹس نے کہا دنیا سے پولیو کا خاتمہ بل گیٹس فاؤنڈیشن کی اولین ترجیح ہے فاؤنڈیشن 2020 کے دوران پاکستان میں 220 ملین ڈالر خرچ کرے گی۔