پی ٹی آئی کے ایم پی اے اور سابق وزیر معدنیات پنجاب سبطین خان کو جیل سے رہا کردیاگیا۔
جیل سے رہائی پرکارکنوں نے سبطین خان کااستقبال کیا،اس موقع پر سبطین خان کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہناتھا کہ جس کیس میں جیل بھیجاوہ وزیربننے سے پہلے کاتھا۔
قبل ازیں رکن پنجاب اسمبلی سبطین خان کی رہائی کیلیے روبکارجاری کر دیے گئے،لاہورہائیکورٹ نے50لاکھ روپے کے2 مچلکوں کے عوض ضمانت منظورکی تھی،سبطین خان کے ضمانتی مچلکے احتساب عدالت میں جمع کرا دیے گئے۔
سابق وزیرمعدنیات کو رو بکار جاری ہونے کے بعد جیل سے رہا کردیاگیا،جیل سے رہائی پرکارکنوں نے سبطین خان کااستقبال کیا۔
لاہور ہائی کورٹ نے تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی اورسابق وزیر جنگلات محمد سبطین خان کی درخواست ضمانت کا تحریری فیصلہ جاری کردیا.
تحریری فیصلہ 20 صفحات پر مشتمل ہے، جس میں قراردیا گیا کہ نیب بادی النظر میں ملزم سبطین خان کے خلاف الزامات ثابت کرنے میں ناکام رہا،نیب کی طرف سے تفتیش میں قومی خزانے کو ہونے والے نقصان یا کمیشن لینے کے حوالے سے ثبوت نہیں دیے گئے.
پنجمن بورڈ کی 70 ویں اجلاس میں ملزم سبطین خان کے معاہدے پر دستخط نہیں تھے،معاہدہ کی حتمی منظوری کا اختیار وزیراعلیٰ کے پاس تھا،ملزم سبطین خان کے خلاف پہلے بھی انکواuری ہوئی جو14 فروری 2013 ءکو ختم کردی گئی.
ملزم کے خلاف 2016 ءمیں اینٹی کرپشن فیصل آباد میں مقدمہ درج ہوا جو خارج کردیا گیا،عدم شہادتوں کی بنا پر ملزم سبطین خان کو 50 لاکھ روپے کے مچلکوں اور دو شخصی ضمانتوں کے عوض ضمانت پر رہاکرنے کا حکم دیا جاتاہے۔