سابق وزیر خزانہ اسد عمرنے کہا کہ کابینہ میں شامل ہونے کے بارے میں بات چیت جاری ہے،اگرکابینہ کے اندر رہ کر پرفارم کرنا ہوا تو وہ بھی کروں گا۔
اسد عمر نے کہا کہ ملک استحکام کی جانب بڑھ رہا ہے، دو سال مزید لگیں گے،میں نے کہا تھا جو بھی آئے گا اس نے مشکل حالات میں فیصلے کرنے ہیں،ملکی معیشت اب آئی سی یو سے نکل آئی ہے، اب گروتھ کی جانب جانا ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ عوام ڈالرکے بارے سوچنا بند کردے، کافی دنوں سے ڈالر پربات نہیں ہوئی یہ استحکام کے آثار ہیں،اسد عمرنے کہا کہ آئی ٹی کے شعبے میں خیبر پختونخوا میں اچھا کام ہوا ہے۔