رانا ثنااللہ نے گزشتہ روز چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر اور دیگر افسران کو دھمکیاں دیں، اندراج مقدمہ کیلیے ہدایت کردی گئی، فواد چوہدری
رانا ثنااللہ نے گزشتہ روز چیف سیکرٹری پنجاب، کمشنر اور دیگر افسران کو دھمکیاں دیں، اندراج مقدمہ کیلیے ہدایت کردی گئی، فواد چوہدری

رانا ثنا اللہ نے ضمانت کیلیے لاہورہائیکورٹ سے رجوع کر لیا

منشیات برآمدگی کیس میں گرفتار ن لیگ کے رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ نے ضمانت پر رہائی کیلیے  لاہورہائیکورٹ سے رجوع کر لیا،درخواست میں اے این ایف کے تفتیشی افسر کو فریق بنایا گیا ہے ۔

،درخواست میں موقف اختیار کیاگیا ہے کہ حکومت پرسخت تنقید کرتا رہا ہوں ،حکومت کے خلاف تنقید کرنے پر منشیات اسمگلنگ کا جھوٹا مقدمہ بنایاگیا،درخواست میں کہا گیا ہے کہ وقوعہ کی ایف آئی آر تاخیر سے درج کرنا مقدمے کو مشکوک ثابت کرتی ہے،عدالت سے استدعا ہے کہ ضمانت پر رہاکیا جائے۔

دوسری جانب لاہورکی انسداد منشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات کیس میں گرفتار مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثنا اللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اکتوبر تک توسیع کر دی۔

عدالت نے رانا ثنا اللہ کے وکیل کی خودسیف سٹی کیمروں کی ویڈیو دیکھنے کی استدعا منظور کرلی اوروکیلوں کوسیف سٹی ہیڈکوارٹرزجانے کی اجازت دیدی۔

رانا ثنااللہ کے منشیات کیس کی سماعت سپیشل جج سینٹرل خالد بشیر نے کی جبکہ دوران سماعت رانا ثنااللہ کی جانب سے ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے دلائل دیے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ سیف سٹی ریکارڈ پیش کیوں نہیں کیا گیا، آج 12 بجے تک سیف سٹی کا ریکارڈ پیش کیا جائے، عدالت نے ایم ڈی سیف سٹی کو 12 بجے پیش ہونے کا حکم بھی دے دیا۔

مقررہ وقت پرچیف آپریٹنگ آفیسر سیف سٹی اتھارٹی عدالت میں پیش ہوئے جنہوں نے بتایا کہ ہم نے چیک کیا ہے، تمام کیمروں کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت کو کون سے نمبر کی گاڑی کی ویڈیو چاہیے، وہ فراہم کی جائے گی، معززعدالت کے حکم پر یہ ویڈیوزعدالت کے روبرو پیش کردیں گے۔

چیف آپریٹنگ آفیسر سیف سٹی اتھارٹی نے مزید کہا کہ ہم عدالت کے حکم پر ویڈیوز رپورٹ کے ساتھ عدالت میں پیش کر دیں گے۔

رانا ثنااللہ کے وکیل ایڈووکیٹ فرہاد علی شاہ نے کہا کہ عدالت حکم دے تو ہم خود سیف سٹی کیمروں کی ویڈوز جا کر دیکھ لیں گے۔عدالت نے رانا ثنااللہ کے وکیل کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں پراسیکیوٹرز کے ساتھ سیف سٹی ہیڈکوارٹر جانے کا حکم دے دیا۔

عدالت نے رانا ثنااللہ کے جوڈیشل ریمانڈ میں 9 اکتوبر تک توسیع بھی کر دی۔رانا ثنااللہ کی پیشی کے موقع پر انسدادِ منشیات کی خصوصی عدالت کے اطراف سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے، جبکہ رانا ثنااللہ کی اہلیہ بھی عدالت میں موجود تھیں۔