شہباز شریف نے اہلخانہ کے ہمراہ مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سے کوٹ لکھپت جیل میں ملاقات کی۔ شہباز شریف نے آزادی مارچ کے حوالے سے سی ای سی اجلاس اور بلاول بھٹو کے ساتھ ہونے والی مشاورت پراعتماد میں لیا۔
نجی ٹی وی کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پارٹی قائد نواز شریف سے مولانا فضل الرحمن کے مارچ میں اپنی جماعت کی قیادت سے معذرت کرلی۔
شہباز شریف نے مارچ میں پارٹی کی قیادت سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ میری صحت اجازت نہیں دیتی کہ میں آزادی مارچ میں قیادت کر سکوں، ڈاکٹرز نے آرام کا مشورہ دیا ہے۔ جس پر نواز شریف نے کہا کہ اللہ آپ کو صحت دے اورآپ کی عدم موجودگی میں احسن اقبال پارٹی کی قیادت کریں۔
نواز شریف نے شہباز شریف کو ہدایت کی کہ مولانا فضل الرحمن کے مجوزہ آزادی مارچ میں (ن) لیگی کارکن بھرپور شرکت کریں اور شہباز شریف مارچ میں پارٹی کی قیادت کریں۔
سابق وزیر اعظم کی ملاقات کے لیے شریف فیملی کے افراد کی بیٹھک لگی۔ جیل ذرائع کے مطابق نواز شریف سے مریم نواز کی بھی آج پہلی بار ملاقات کرائی گی، دونوں کی ملاقات کے موقع پر خاندان کے دیگر افراد بھی موجود تھے۔
اس موقع پر شہباز شریف نے نواز شریف کو مولانا فضل الرحمن کے آزادی مارچ کے حوالے سے اعتماد میں لیا۔ ذرایع کے مطابق شہباز شریف نے سی ای سی اجلاس اور بلاول بھٹو کے ساتھ ہونے والی ملاقات کا احوال بتایا جبکہ مولانا فضل الرحمن کا خصوصی پیغام بھی نواز شریف کو دیا۔
ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور شہباز شریف کے درمیان حکومت کے خلاف پارٹی کارکنوں کو متحرک کرنے پر اتفاق ہوا۔