جموں کشمیرلبریشن فرنٹ (جے کے ایل ایف) کے آزادی مارچ کے شرکا کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر چکوٹھی سے 6 کلومیٹر دور جسکول کے مقام پر روک دیا گیا۔
جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کا لائن آف کنٹرول چکوٹھی کے قریب جسکول کے مقام پر دھرنا جاری ہے۔ مظاہرین نے بارش اور شدید سردی میں شاہراہ سرینگر پر رات گزاری تاہم سخت موسم بھی ان کے عزم اور حوصلوں میں کمی نہ کرسکا۔
مظاہرین کا مقبوضہ کشمیر میں بھارتی قید میں موجود اپنے کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجتی کے لیے جوش و جذبہ دیدنی ہے۔ وہ مقبوضہ کشمیر میں دو ماہ سے نافذ کرفیو ختم کرنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
مارچ میں شامل شرکا نے کشمیریوں کی آزادی کے حق میں بینرز، کشمیر کے پرچم، جے کے ایل ایف رہنماؤں یاسین ملک اور دیگر کی تصاویر اٹھارکھی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ مقبوضہ جموں کشمیرمیں محصوراپنے بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم ایل او سی کو عبور کریں گے کیونکہ اقوام متحدہ ہمیں سیز فائرلائن عبورکرنے کی اجازت دیتی ہے۔
ادھر مظاہرین کو قابو کرنے اور ایل او سی پار کرنے سے روکنے کےلیے پولیس کی بھاری نفری اردگرد کی پہاڑیوں پر مورچے سنبھالے ہوئے ہے۔