جج ویڈیو کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ،قائم مقام سیشن جج نے کیس انسداد دہشتگردی عدالت منتقل کردیا۔
تفصیلات کے مطابق سیشن کورٹ میں جج ویڈیو کیس کی سماعت ہوئی، ایف آئی اے نے ملزمان پر دہشتگردی کی دفعات لگا دیں اور مقدمہ اے ٹی سی اسلام آبادکو منتقل کرنے کی درخواست دائرکردی۔
جج سکندر خان نے کہا کہ فائل کہاں ہے مجھے فراہم کریں ،جج نے استفسار کیا کہ ملزمان کون کون سے ہیں؟ایف آئی اے تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان حمزہ عارف اور فیصل شاہین ہیں،وکیل صفائی نے کہا کہ سیون اے ٹی اے اس پر نہیں لگ سکتی،جج نے ریمارکس دیتے ہوئے کہاکہ دہشتگردی کی دفعات لگا دی ہیں تو اے ٹی سی میں پیش کریں۔
وکیل صفائی نے کہا کہ ریکارڈ کے مطابق مقدمہ میں دہشتگردی کی دفعہ لگ نہیں سکتی ،دہشتگردی کی تعریف پر یہ کیس پوراہی نہیں اترتا ،جج سکندر خان نے کہا کہ آپ اے ٹی سی چلے جائیں وہ خود فیصلہ کریں گے ،قانون نے اے ٹی سی کو ہی سماعت کی اجازت دی ہے۔
وکیل صفائی بتادیں کس حیثیت سے میں کیس کی سماعت کروں،جج نے کہا کہ ریمانڈہم نہیں دے سکتے آپ کیس اے ٹی سی لے جائیں ،وکیل صفائی نے کہا کہ میاں طارق کے کیس میں بھی دہشتگردی دفعہ ہے فیصلہ نہیں ہوا ۔عدالت نے کیس انسداددہشتگردی عدالت منتقل کرنے کا حکم دیدیا۔