نیب نے کراچی میں وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر اعجاز جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ مارا۔ کارروائی کے دوران اہم دستاویزات قبضے میں لے لیں۔
اطلاع ملنے پر پیپلز پارٹی کے رہنما اور کارکن بھی بڑی تعداد میں پہنچ گئے۔ سعید غنی کا کہنا ہے کہ کارروائی غیر آئینی، غیر قانونی اور ہراساں کرنے کے مترادف ہے۔
تفصیلات کے مطابق سندھ حکومت کی ایک اور اہم شخصیت کے گرد نیب کا گھیرا تنگ ہو چکا ہے۔ قومی احتساب بیورو کی پانچ رکنی ٹیم نے وزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے جیل خانہ جات اور سابق رکن قومی اسمبلی اعجاز جاکھرانی کے گھر پر چھاپہ مار کر مختلف فائلیں قبضے میں لے لی ہیں۔
چھاپے کے دوران رینجرز کی بھی بھاری نفری گھر کے باہر موجود رہی۔ موقع پر پہنچنے والے وزیر بلدیات سعید غنی اور جیالوں کو گھر کے قریب جانے سے روک دیا گیا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سعید غنی کا کہنا تھا کہ نیب کی کارروائی کا انداز ایسا ہے جیسے کسی کالعدم دہشت گرد کے گھر چھاپہ مارا گیا ہو۔ کارروائی غیر قانونی اورہراساں کرنے کے مترادف ہے۔
آصفہ بھٹو زرداری نے بھی اعجاز جاکھرانی کے گھر پر نیب کے چھاپے کے خلاف سوشل میڈیا پر مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی انتقام اور سیاسی حریفوں کو نشانہ بنانا موجودہ حکومت کی روایت بن گئی ہے۔
اعجاز جاکھرانی کے خلاف آمدن سے زائد اثاثوں کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ نیب تحقیقات کی وجہ سے اعجاز جاکھرانی نے سندھ ہائیکورٹ سے ضمانت قبل از گرفتاری حاصل کی تھی۔