جمیعت علمائے اسلام(ف) نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں آزادی مارچ کی اجازت کے لیے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دے دی ہے۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے سینئر ایڈوکیٹ کامران مرتضی کے توسط سے چیف کمشنراسلام کو درخواست دی ہے کہ 27 اکتوبر کو ڈی چوک میں آزادی مارچ کی اجازت دی جائے۔
درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام آزادی مارچ نکالنے کا جمہوری اور آئینی حق رکھتی ہے۔
ضلعی انتظامیہ کو لکھی گئی عرضی کے متن میں درج ہے کہ امیر جے یو آئی مولانا فضل الرحمن کی زیرقیادت مارچ میں کارکنان کی بڑی تعداد شامل ہوگی لہذا ڈی چوک میں آزادی مارچ کے شرکا کے لیے سیکیورٹی کے ضروری اقدامات کیے جائیں۔
دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (ف) کے رہنما مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ 27 اکتوبر کو وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان گھر سے نہ نکلیں کیوں کہ ان کے آزادی مارچ کو کوئی نہیں روک سکتا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ آزادی مارچ میں شامل ہونے والے افراد کے لیے ان کی پارٹی نے عمر کی حد کا تعین کر لیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ 18 سال سے کم عمر افراد دھرنے میں شامل نہیں ہوں گے، اس کے علاوہ ہر قسم کے لوگ شامل ہوسکتے ہیں۔
مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ عمران خان کے دھرنے میں لوگوں نے دیکھا کہ کیا ہوتا تھا، شیر خوار اور پانچ سال سے کم عمر بچے بھی اس میں موجود تھے۔
انہوں نے سوال کیا کہ ڈی چوک میں دو روز قبل وفاق المدارس نے کشمیر ریلی نکالی، دفعہ 144 کیا صرف ہمارے لئے ہے؟
ان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کا فیصلہ سر آنکھوں پر ہے، اس حوالے سے ہم نے متفرق درخواست دائر کر دی ہے۔